طب کانوبل انعام امریکی سائنس دان ڈیوڈ جولیس اور آرڈیم پیٹاپوٹین کے نام رہا۔ جنہوں نے 2021میں درجہ حرارت اور رابطے کے لیے ٹچ رسیپٹرز کی دریافتیں کی تھیں۔ اسٹاک ہوک میں کیرولنسکا انسٹی ٹیوٹ نے ان امریکی سائنس دانوں کے نام کا اعلان کیا۔
دونوں سائنس دانوں نے اس تھیوری کو بیان کرنے کے لیے پذیرائی حاصل کی کہ انسان کس طرح اعصابی تسلسل کے ذریعے درجہ حرارت اور دباؤ کو سمجھتا ہے۔ ان کے مطابق گرمی، سردی اور چھونے کو سمجھنے کی ہماری صلاحیت بقا کے لیے ضروری ہے اور ہمارے ارد گرد کی دنیا کے ساتھ ہماری بات چیت کو مضبوط کرتی ہے۔ڈیوڈ جولیس نے مرچ مرچ کا ایک تیز مرکب استعمال کیا جو جلن کا باعث بنتا ہے، تاکہ جلد کے اعصابی حصوں میں ایک سینسر کی شناخت کی جاسکے جو گرمی کا جواب دیتا ہے۔دوسری جانب آرڈیم پیٹاپوٹین نے دباؤ سے حساس خلیوں کو سینسرز کی ایک نئی کلاس دریافت کرنے کے لیے استعمال کیا جو جلد اور اندرونی اعضاء میں میکانی محرکات کا جواب دیتے ہیں۔
اپنی روز مرہ کی زندگی میں ہم ان احساسات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، لیکن اعصابی تسلسل کیسے شروع کیے جاتے ہیں تاکہ درجہ حرارت اور دباؤ کو سمجھا جا سکے۔ یہ سوال اس سال کے نوبل انعام یافتگان نے حل کیا۔
BREAKING NEWS:
The 2021 #NobelPrize in Physiology or Medicine has been awarded jointly to David Julius and Ardem Patapoutian “for their discoveries of receptors for temperature and touch.” pic.twitter.com/gB2eL37IV7— The Nobel Prize (@NobelPrize) October 4, 2021
Discussion about this post