ایک زمانہ تھا کہ پاکستانی، جو بھی بالی وڈ فلم آئے، اس کا دیدار کیے بغیر نہیں رہتے لیکن اب لگتا ہے کہ پاکستانیوں کو بالی وڈ فلموں میں زیادہ دلچسپی نہیں رہی۔ اس کا اندازہ گیلپ پاکستان کے سروے سے لگایا جاسکتا ہے، جس نے عوام سے دریافت کیا کہ انہوں نے 2020میں کوئی بالی وڈ فلم دیکھی؟ اس سوال کے جواب میں صرف21فی صد نے مثبت انداز میں جواب دیا جبکہ 79فی صد پاکستانی ایسے ہیں، جنہوں نے گزشتہ برس ایک بھی بالی وڈ فلم دیکھنے کی زحمت نہیں کی۔ سروے کے مطابق ہر 5میں سے 4نے اس سوال کے جواب میں انکار کیا۔
بات کی جائے جنس کے اعتبار سے تو خواتین کے برعکس 23فی صدمرد حضرات نے گزشتہ برس بالی وڈ فلم دیکھنے کا اعتراف کیا۔ خواتین کی شرح صرف 15فی صد ہے۔ظاہر ی بات ہے کہ پاکستانی خواتین ان دنوں مختلف ٹی وی چینلز سے نشر ہونے والے ڈراموں میں غیر معمولی دلچسپی دکھارہی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ان کا رحجان بالی وڈ کے بجائے اِن ڈراموں میں زیادہ ہوتا ہے۔
کیا گزشتہ برس کوئی اچھی بالی وڈ فلم نہیں آئی؟
کورونا وبا کی وجہ سے بھارت کا ہر شعبہ بری طرح متاثر ہوا، لاک ڈاؤن کا عوام کو سامنا کرنا پڑا۔ یہی وجہ ہے کہ فلموں کی عکس بندی اور نمائش بھی تعطل کا شکار ہوئیں۔ اس کے باوجود 2020کے دوران لگ بھگ 25کے قریب بالی وڈ فلمیں ریلیز کی گئیں۔ زیادہ تر فلمیں آن لائن اسٹریمنگ کے ذریعے دستیاب ہوئیں، جن فلموں نے سنیما گھروں کا رخ کیا، ان کا کاروبار بھی متاثر ہوا۔
بڑے ناموں اور سپرا سٹارز کی کئی فلمیں فلاپ ہوئیں اور صرف 10فلمیں ایسی ہیں، جنہوں نے زبردست کاروبار کیا۔ ان میں تناجی، باغی، اسٹریٹ ڈانسر تھری ڈی، شبھ منگل زیادہ سوادھان، ملنگ، چھپک، لو آج کل، جوانی جان ِمن، تڑپ اور پنگا شامل ہیں۔ گزشتہ 2برس کے دوران بھارت میں فلموں سے زیادہ ویب سیریز کا کاروبار زیادہ فروغ پا رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بیشتر سپر اسٹار ز تک ان ویب سیریز میں یا تو کام کررہے ہیں یا پھر ان ویب سیریز کے لیے سرمایہ کاری۔ عالم یہ ہے کہ اب کرن جوہر جیسے فلم ساز بھی ویب سیریز کی جانب آگئے ہیں۔
Discussion about this post