وزیراطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیئرمین نیب سے متعلق آرڈینس مکمل ہوگیا، کابینہ میں زیربحث نہیں آیا۔ انہوں نے اس جانب اشارہ کیا کہ چیئرمین نیب کی تقرری سے متعلق آرڈینس بدھ کو آئے گا۔ اپوزیشن کو اپنا لیڈر تبدیل کرنا چاہیے تاکہ چیئرمین نیب پر مشاورت کرسکیں۔ شہباز شریف سے پوچھ کر چیئرمین نیب لگانا ایسے ہوگا جیسے چور سے پوچھیں۔ شہباز شریف نیب کے ملزم ہیں، اُن سے مشاورت نہیں کریں گے۔
وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کے مطابق مردم شماری مکمل ہونے کے بعد نئی حلقہ بندیاں ہوں گی۔ جبکہ اس بار مردم شماری میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال بھی کیا جائے گا۔ الیکٹرونک ووٹنگ مشین سے متعلق قانون سازی مشترکہ اجلاس میں کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ الیکٹرونک ووٹنگ میشن کے معاملے پر اپوزیشن سے بھی گفتگو ہوگی۔ ’پینڈورا پیپرز‘ کے حوالے سے ذکر کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم انسپکشن کمیشن کے تحت سیل قائم کیا گیا ہے۔ جن افرا د کے نام ’پینڈورا پیپرز‘ میں آئے ہیں، ان کی 4کیٹیگریاں بنائی گئی ہیں۔ جن کے خلاف تحقیقات کی جائیں گی۔
Discussion about this post