ریحام خان کو وزیراعظم کے سابق معاون خصوصی ذلفی بخاری پر جھوٹے الزامات لگانا مہنگا پڑگیا، برطانوی عدالت نے ریحام خان کو ہرجانے کی ادائیگی کا حکم دے دیا، جس کے بعد زلفی بخاری کے ہتک کیس جیتنے پر اب ریحام خان کو ایک کروڑ 16 لاکھ روپے بطور ہرجانہ بھرنے پڑیں گے۔ ریحام خان نے وزیراعظم کے معاون خصوصی پر کرپشن، بدعنوانی اور وسائل کے ناجائز استعمال کا الزام لگایا تھا۔
الزامات کیا تھے؟
چھ دسمبر 2019 کو ریحام خان نے نیویارک میں روز ویلٹ ہوٹل کی خریدو فروخت سے متعلق ذلفی بخاری پر الزامات کی بوچھاڑ کردی تھی، انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ مانچسٹر سے متعلق رکھنے والے تاجر انیل مسرت اور ذلفی بخاری ممکنا طور پر ہوٹل کی خریدو فروخت پر اس سے ملنے والی رقم سے ناجائز فائدہ اٹھانے والوں میں سے ہیں، جس کے بعد انیل مسرت نے ریحام خان کو ہتک عزت کا نوٹس بھیجوایا جس پر ریحام خان نے اُن سے معافی مانگ لی تھی، اپنا الزام واپس لیتے ہوئے یوٹیوب چینل سے متعلقہ ویڈیو بھی ہٹادی۔ اسی دوران ذلفی بخاری نے لندن کی عدالت پر ریحام خان پر مقدمہ درج کرادیا۔جس کی مختلف سماعتوں کے بعد یہ سامنے آئی کہ ریحام خان نے یہ سارے الزامات مفروضوں اور مبالغہ آرائی کے پیش نظر لگائے اور یوں ذلفی بخاری کو اس مقدمے میں جیت ہوئی۔
ریحام خان کی ویڈیو بیان کے ذریعے معافی
ریحام خان کا کہنا تھا انہوں نے 6 اور 7 دسمبر 2019 کو یوٹیوب چینل، فیس بک پیچ اور ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو پوسٹ کی۔ جس میں، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سید ذوالفقار عباس بخاری جو کہ عام طور پر ذلفی بخاری کے نام سے جانتے ہیں، وزیراعظم پاکستان سے مل کر ایک کرپٹ پلان کے تحت نیویارک کے روز ویلٹ ہوٹل کو کم قیمت پر فروخت یا حاصل کرنا چاہتے تھے۔ یہ الزامات غلط اور جھوٹے تھے، جیسا کہ وہ اب سمجھتی ہوں کہ ذلفی بخاری روز ویلٹ کو بیچنے یا حاصل کرنے کیلئے وزیراعظم پاکستان کے ساتھ کسی بھی کرپٹ پلان میں شامل نہیں تھے۔ ذلفی بخاری نے دھوکہ دیا اور ناہی اقربا پروری میں وہ شامل ہیں۔ اسی طرح کم رقم کے بدلے انہوں نے روزویلٹ کی فروخت کی کوشش بھی نہیں کی۔ ریحام خان کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے 15 مارچ 2020 کو سید توقیر بخاری کا ایک اور ٹوئٹ اور ویڈیو ری ٹوئٹ کیا جس میں انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ذلفی بخاری نے ٹیلی ویژن پر جھوٹ بولا اور لوگوں کو جعلی دستاویزات دکھائے، مزید کہا گیا کہ ذلفی بخاری نے غیر قانونی طریقوں اور دھوکہ دہی دے پیسہ کمایا ہے اور پھر غیر قانونی طریقوں سے منی لانڈرنگ کیلئے استعمال کیا یہ الزامات بھی جھوٹے اور غلط تھے۔
Zulfi Bukhari – An apology https://t.co/zsNqEoINFF pic.twitter.com/GVjvynbKJ3
— Reham Khan (@RehamKhan1) October 14, 2021
ریحام خان نے یہ تسلیم کیا کہ ذلفی بخاری نے یہ سخت محنت کرکے اثاثے بنائے۔ جس میں کوئی غیر قانونی طرز عمل شامل نہیں تھا۔ اسی طرح ریحام خان نے سوا 6 منٹ کے ویڈیو پیغام میں مزید یہ کہا کہ انہوں نے 17 مارچ 2020 کو انعام اللہ خٹک کی ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کیا جس میں کہا گیا تھا کہ ذلفی بخاری نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے حوالے سے شکایات کرنے والوں کو قانونی نوٹس جاری کئے اور کہا کہ یہ اقدام آزادی صحافت پر ریاستی حملے کے مترادف ہے جس کا وہ ذمہ دار ہے، یہ الزامات بھی جھوٹے اور حقائق کے برخلاف تھے اور یہ کہ ذلفی بخاری کا کورونا وبا سے نمٹنے کے حوالے سے کوئی کردار نہیں تھا، ریحام خان کے مطابق 23 مارچ 2020 کو سید توقیر بخاری کا ٹوئٹ انہوں نے ری ٹوئٹ کیا جس میں دعویٰ کیا گیا تھا ذلفی بخاری نے پاکستان میں کورونا وائرس کے پھیلاو کو روکنے کے حوالے سے ناقص انتظامات کے سبب لاکھوں پاکستانیوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا، یہ الزام بھی جھوٹا تھا کیونکہ وہ کورونا وائرس کے انسداد کیلئے مینجمنٹ کا حصہ ہی نہیں تھا۔ ریحام خان نے کہا کہ وہ ذلفی بخاری کو ہونے والی پریشانی اور شرمندگی پر غیر مشروط معافی مانگتی ہیں اور وہ ہرجانے اور قانونی اخراجات ادا کرنے کیلئے تیار ہیں۔
https://www.youtube.com/watch?v=_1ecyzzXcmc
ذلفی بخاری کا ردعمل
کیس جیتنے کے بعد ذلفی بخاری نے کہا کہ جیت ہمیشہ سچ کی ہوتی ہے۔ عدالت کے حکم پر ریحام خان عوامی سطح پر معافی مانگ رہی ہیں اور جھوٹ بولنے پر ہرجانہ ادا کریں گی۔ ایک دن ہمارے ہاں بھی قانون کا ایسا ہی نظام ہوگا تاکہ جھوٹ اور غلط خبریں چلانے والوں کابھی محاسبہ ہو سکے۔ جب قانون کی حکمرانی ہو تو یہ نتیجہ نکلتا ہے۔ انہوں نے مزید عندیہ دیا کہ اگلا اسٹاپ: کمشنر راولپنڈی ہیں۔
TRUTH ALWAYS WINS!
Upon court orders,Reham Khan publicly apologises&pays damages for her lies.
IA 1 day we’ll have the same law&justice so certain media persons spreading lies&fake news can be taken to task.This is the result when rule of law is supreme
Next stop:Commissioner Rwp pic.twitter.com/xEKa1YZaQc— Sayed Z Bukhari (@sayedzbukhari) October 15, 2021
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات کیا کہتے ہیں؟
وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ برطانوی عدالتوں نے ریحام خان پر ذلفی بخاری پر جھوٹے لزامات پر ہرجانے اور معافی مانگنے کا حکم دیا، اس طرح کا قانونی نظام پاکستان میں لانے کی کوشش کو آزادی اظہار کے خلاف کہہ کر میڈیا مالکان مہم شروع کر دیتے ہیں۔
برطانوی عدالتوں نے ریحام خان پر زلفی بخاری پر جھوٹےالزامات پر ہرجانے اور معافی مانگنے کا حکم دیا، اس طرح کا قانونی نظام پاکستان میں لانے کی کوشش کو آزادی اظہار کے خلاف کہ کر میڈیا مالکان مہم شروع کر دیتے ہیں، بہرحال ریحام کا جھوٹا ہونا ایک بار پھر ثابت ہوا دراصل وہ عادی جھوٹی ہے pic.twitter.com/D3voVXaC6e
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) October 15, 2021
Discussion about this post