چینی پولیس کو تلاش ہے 55برس کے آوژیزونگ کی۔یہ وہی شخص ہے جو 2پڑوسیوں کو قتل اور3کو زخمی کرکے اب تک مفرور ہے۔ آوژیزونگ چینی صوبے فوزیان کے گاؤں کا رہائشی ہے۔ پولیس ہر اُس مقام کا پتا لگا رہی ہے جہاں وہ چھپا ہوا۔ تلاش کرنے والوں کو مالی انعام کی پیش کش بھی کی جارہی ہے، لیکن حیران کن طور پر ہر شخص یہی چاہتا ہے کہ آوژیزونگ پولیس کے ہتھے نہ لگے۔ بلکہ آزاد ہی رہے۔
قتل کیوں کیے؟
پولیس کا کہنا ہے کہ آوژیزونگ کا پڑوسیوں کے ساتھ زمین کے تنازعے کے معاملے پریہ جھگڑا اتنا بڑھا کہ اُس نے 2پڑوسیوں کو خون میں نہلا دیا۔ ان میں 70برس کا بوڑھا شخص اور اس کی بہو شامل تھے۔ جبکہ پڑوسی کی بیوی اور 2پوتے زخمی حالت میں اسپتال میں ہیں۔ چین میں یہ دہرے قتل کا اپنی نوعیت کا منفرد اور خوف ناک واقعہ ہے، جبھی پولیس کی بھی کوشش ہے کہ وہ آوژیزونگ کو جکڑ لیں۔ اس سلسلے میں ہر پلیٹ فارم کو استعمال کیا جارہا ہے۔ سوشل میڈیا اور سرکاری ذرائع ابلاغ پر آوژیزونگ کی تصاویر نشر ہورہی ہیں۔مگر وہ ہاتھ نہیں آرہا۔
عوام کیوں نہیں چاہتے قاتل پکڑ ا جائے؟
بہت سے چینی باشندوں کا ماننا ہے کہ آوژیزونگ ان کے نجات دہندہ ہیں۔ ایک صارف نے چینی ٹوئٹر نما پلیٹ فارم ویبو پر آوژیزونگ کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ ’انکل بھاگو مجھے امید ہے کہ آپ کو اپنی ساری خوشی ملے گی۔‘ عوام چاہتے ہیں کہ وہ پولیس کی گرفت میں آئے ہی نہیں۔ اِس کی وجہ یہ بیان کی جاتی ہے کہ آوژیزونگ نے ایک لڑکے کوسمندر میں ڈوبنے سے بچایا تھا جبکہ 2ڈولفن کی زندگی اُس وقت بچائی تھی جب وہ ساحل پر آکر واپس سمندر میں جانے کے قابل نہیں تھیں۔ اس کی انہی ہمدردیوں کے تناظر میں اسے کوئی بھی سلاخوں کے پیچھے نہیں دیکھنا چاہتا۔ اُن کے مطابق آوژیزونگ ایک ہمدرد اور انسان دوست ہے، اگر اُس نے یہ قتل کیے ہوں گے تو یقینی طور پر اُسے اشتعال دلا کر مجبور کیا ہوگا کہ وہ یہ عمل کرے۔
Discussion about this post