جنوبی کوریا میں تیار کئے جانے والی ڈرامہ سیریز اسکویڈ گیم کے 77 سالہ او یونگ سو یعنی پلیئر نمبر 001 نے اپنے ایک تازہ ترین انٹرویو میں کچھ دلچسپ انکشافات کئے ہیں، کہتےہیں کہ نیٹ فلکس کی اس سیریز اسکویڈ گیم نے ان کی زندگی بدل کر رکھ دی ہے ، ان کے پاس نا تو کوئی میڈیا مینیجر ہے اور نا ہی کوئی ایجنٹ لہذا ان کی بیٹی انکے لئے آنے والی فون کالز اور پیغامات میں ان کی مدد کرتی ہے۔ اس میں کوئی شبہہ نہیں کہ او یونگ سو اسکویڈ گیم میں بزرگ انڈر ڈاگ پلیئر 001 کے طور پر دنیا بھر میں کروڑوں فینز کے دلوں پر قبضہ کرلیا ہے۔
او یونگ سو کون ہیں؟
اس سے پہلے او یونگ سو ایم بی سی کے ہاؤ ڈو یو پلے کی ایک قسط میں بطور اداکار کام کر ہوچکے ہیں لیکن بیماری اور عمر کے تقاضے کی وجہ سے وہ ماضی قریب میں متعدد اشتہارات میں کام کرنے کی آفرز ٹھکرا بھی چکے ہیں۔ بنیادی طور پر یونگ سو ایک تجربہ کار اداکار ہیں جو 1963 میں اپنے کیریئر کا آغاز کرتے ہوئے تقریبا چھ دہائیوں سے اداکاری کر رہے ہیں۔
مشہور ہونا بھی مشکل ہے
یونگ سو نے ‘اسکویڈ گیم سنڈروم’ کے بارے میں کہا کہ بہت سے لوگ ان سے رابطہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور یہ بلکل غیر معممولی ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ میں ہوا میں تیر رہا ہوں۔ لیکن یہی وقت ہے کہ میں پرسکون رہوں، اپنے خیالات کو منظم رکھوں اور ابھی خود کو بہت سے خواہشات پورا کرنے کے لئے روکنے کی کوشش کرتا رہوں۔ چیزیں کافی بدل گئی ہیں۔ یہاں تک کہ جب میں کسی کیفے یا ریسٹورانٹ میں جاتا ہوں تو لوگ گھیر لیتے ہیں، میرے خیال میں مشہور ہونا بھی خاصا مشکل کام ہے۔’
اپنی تیزی سے بڑھتی ہوئی شہرت کے باوجود ، یونگ سو موقع سے فائدہ اٹھا کر مزید دھڑا دھڑ پراجیکٹس پکڑنے کے حق میں نہیں ہیں۔ وہ اپنی زندگی میں اسی طرح سے مطمئن رہنا چاہتے ہیں۔ ‘میرے کوئی بڑے عزائم نہیں ہیں۔ کم ہو یا طویل مجھے اپنی زندگی اسی حال میں گزارتے ہوئے بہت کچھ مل چکا ہے’
شہر آفاق سیریز اسکویڈ گیم
گزشتہ دنوں یہ خبر آئی تھی کہ اسکویڈ گیم باضابطہ طور پر نیٹ فلکس کی سب سے زیادہ دیکھی جانے والی نئی سیریز بن چکی ہے جس نے اپنے پہلے مہینے میں 142 ملین افراد کو متوجہ کیا، اسکی مزید تفصیل میں جائیں تو پتہ چلتا ہے کہ 17 ستمبر کو آن ائیر ہونے کے بعد150 ملین کے قریب صارفین نے اسکویڈ گیم دیکھا۔ اس شو کو امریکا سمیت دنیا بھر میں 94 ممالک میں نمبر1 پروگرام کے طور پر درجہ دیا گیا ہے۔ صرف اس سیریز کی بدولت نیٹ فلکس کی عالمی سبسکرپشن 209 ملین سے بڑھ کر 213.5 ملین ہو چکی ہے جس پر کمپنی کے اسٹیک ہولڈرز پھولے نہیں سما رہے۔ یعنی اسکویڈ گیم اب تک کمپنی کے منافع کو 1.4 بلین ڈالر تک بڑھا چکی ہے جو کہ 2020 کی تیسری سہ ماہی کے دوران لگنے والی رقم سے بھی دوگنا ہے۔
اسکویڈ گیم سیریز دراصل زندگی کی بقا کی ایک ایسی جنگ کی کہانی سناتی ہے جس میں 456 مدمقابل خطرناک کھیلوں میں اپنی جانوں کو خطرے میں ڈالتے ہیں، جو بھی تمام کھیلوں کو جیت لیتا ہے اسے 45.6 بلین ڈالر کے انعامات ملنے ہوتے ہیں۔ یہ شو مقامی براڈ کاسٹر ہوانگ ڈونگ ہیوک نے لکھا اور پروڈیوس کیا ہے۔
اسکویڈ گیمز سے متعلق مزید پڑھیں
ورکرز کا ’اسکویڈ گیمز‘ کے باڈی گارڈز کا روپ دھار کر احتجاج
گیارہ کروڑ 10 لاکھ افراد کا اسکویڈ گیم کھیلنے کا نیا ریکارڈ
صرف 28 دنوں میں 11کروڑ 10لاکھ افراد کا ’اسکویڈ گیم‘ دیکھنے کا نیا ریکارڈ
Discussion about this post