جب سے اس بات کا اعلان ہوا کہ مس یونیورس یو اے ای کا انتخاب ہوگا۔ متحدہ عرب امارات کی صنف نازک میں غیر معمولی دلچسپی دیکھنے کو ملی، اس کا اندازہ یوں لگایا جاسکتا ہے کہ جس ویب سائٹ پر خواہش مند حسیناؤں کو رجسٹرڈ کرنا تھا، وہاں چند گھنٹوں میں 15ہزار کے قریب درخواستیں ایسی موصول ہوئیں کہ ویب سائٹ ہی کریش ہونے کے قریب پہنچ گئی۔
بہرحال منتظمین نے ان ہزاروں درخواستوں میں سے 300دوشیزاؤں کو منتخب کیا، جن میں سے پھر 30دلفریب ادائیں والی حسینائیں پسند کی گئیں اور اب اِن میں سے بھی 15لڑکیوں کو شارٹ لسٹ کرلیا گیا ہے۔
اس مقابلے میں 18سے 28سال تک کی پری چہرہ حسیناؤں کو شرکت کی اجازت تھی۔ مس یونیورس یو اے ای پہلی بار ہورہا ہے۔ جس کے مختلف مراحل سے گزرنے کے بعد 7نومبر کو معلوم ہوگا کہ کس کے سر پر مس یونیورس یو اے ای کا تاج سجے گا۔
Discussion about this post