آج تو لگ رہا تھا کہ شارجہ میں پاکستانی بیٹنگ لائن دھوکہ دے جائے گی۔ بالخصوص ایسے میں جب صرف87رنز پر 5کھلاڑی ڈریسنگ روم میں جا بیٹھے تھے اور لگ بھگ9کے قریب رن اوسط درکار تھا اور جیت سے 48رنز کی دوری تھی جو بظاہر ایسے میں مشکل لگ رہا تھا کیونکہ کیوی بالرز نے 135رنز کے تعاقب میں نکلی پاکستانی ٹیم کو باندھ کر رکھا ہوا تھا۔بلے بازوں کے شارٹس لگ ہی نہیں رہے یا پھر انہیں مارنے کی فکر میں وہ ایل بی ڈبلیو کا شکار ہوتے جارہے تھے۔ بدقسمتی سے آج دوسری اننگ میں ’اُو س‘ بھی پاکستانی مدد کو نہ آئی۔ اس حقیقت سے انکار نہیں کہ آج کیوی کپتان نے اپنے بالرز کو بڑی ہوشیاری کے ساتھ استعمال کیا۔ پاکستانی بیٹنگ کے گرد ایسا جال بُنا کہ جس میں وہ پھنستے چلے گئے۔ماسوائے حفیظ کے جنہوں نے اپنی وکٹ پلیٹ میں رکھ کر دی۔ ہر بلے باز کو رن بنانے میں مشکل ہوتی جارہی تھی، اُس پر نیوزی لینڈ فیلڈرز کی غیر معمولی فیلڈنگ نے تو کمال کر دکھایا۔۔
جیت کی امیدیں دم توڑ رہی تھیں لیکن ایسے میں آصف علی وکٹ پر آئے۔ جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ لمبی ہٹس مارنے میں خاصی مہارت رکھتے ہیں اور ایسے میں اُن کے 2بلند بالا چھکوں نے میچ کا نقشہ ہی بدل گیا۔ حالانکہ اُنہیں ٹم ساؤتھی کی برق رفتار گیند اُن کے ہیلمٹ پر لگی تو ایسا محسوس ہوا کہ انہیں چکر آنے لگے اور ہوسکتا ہے کہ وہ بیٹنگ جاری نہ رکھ سکیں لیکن اس کے باوجود انہوں نے حوصلہ نہیں ہارا۔ دو چھکوں نے تو جیسے پاکستان کو واپس میچ میں لانے کا سبب بنادیا۔ جبکہ دوسرے اینڈ پر شعیب ملک نے پھر یہاں اپنے تجربے کا بھرپور اظہار کیا اور ایسے ہاتھ کھولے کہ میچ پل جھپکتے میں پاکستان کے لیے آسان ہوگیا۔ اسی مرحلے پر آصف علی کے ایک اور آسمان سے باتیں کرتے چھکے نے کیوی ٹیم کی تمام ترتوقعات کو خاک میں ملادیا۔
پاکستان نے یہ میچ 5وکٹوں سے جیتا، یوں پاکستان نے اپنے گروپ میں ٹاپ پوزیشن حاصل کرلی وہیں نیوزی لینڈ کی پاکستان کی میزبانی میں کھیلی جانے والی سیریز کے اچانک منسوخی کا بدلہ بھی لے لیا ۔ بلاشبہ آصف علی نے صرف12گیندوں پر ناقابل شکست 27رنز بنا کر ہاری ہوئی بازی کو پلٹ کر رکھ دیا جبکہ تجربہ کار اور سنیئر شعیب ملک کے قیمتی26رنزہر اعتبار سے تعریف کے قابل ہیں۔اِس سے قبل نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم صرف 134رنز ہی بناسکی۔ مین آف دی میچ فاسٹ بالر حارث رؤف نے تباہ کن بالنگ کرکے 22رنز دے کر 4 کیوی بلے بازوں کو آؤٹ کیا۔جبکہ شاہین، عماد وسیم اور محمد حفیظ نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔پاکستان میچ تو جیت گیا لیکن اس کی مڈل آرڈر کی کچھ خامیاں نمایاں ہوئی ہیں۔ یقینی طور پر پاکستانی کپتان اور کوچ کوشش کریں گے کہ ان خامیوں او غلطیوں کو پھر سے نہ دہرایا جائے۔ پاکستان اب جمعے کو افغانستان سے ٹکرائے گا۔
Discussion about this post