بھارت میں روح کانپنے والا ایک اور دلخراش واقعہ۔ 50 لاکھ ڈالرز مالیت کی انشورنس حاصل کرنے کے لیے شاطرانہ اور دل دہلا دینے والی سازش نے سب کو ہلا کر رکھ دیا۔غیر ملکی بھارتی لالچی شہری بھیما جی نے قتل کی منصوبہ بندی کی۔ ریاست مہاراشٹر کے ضلع احمد نگر کے اس سفاک شخص نے غریب شخص کو سانپ سے ڈسوایا اوراُس کی لاش کو مسخ کرکے ظاہر یہ کیا کہ جیسے اسے سانپ نے ڈس لیا ہے۔ چالاک شخص نے خود کو بھتیجا بنا کر اسپتال سے غریب شخص کو خود ظاہر کرکے باقاعدہ موت کا سرٹی فکٹ بھی حاصل کرلیا۔ جس کے بعد اُس نے 50لاکھ ڈالرز کی انشورنس کے لیے درخواست بھی جمع کرادی۔
جھوٹ کا پول کیسے کھلا؟
گوکہ بے رحم بھیما جی نے غریب شخص کی جان لے کر اپنی دانست میں یہی سمجھا تھا کہ اُس نے شیطانی چال چل کر خود کو مقتول ثابت کرکے بہت بڑا کارنامہ انجام دیا ہے لیکن امریکی انشورنس کمپنی اس کی توقعات سے زیادہ ذہین نکلی،۔ جس نے اس معاملے کی چھان بین کرنے کا ارادہ کیا۔ بھارتی پولیس سے رابطہ کرتے ہوئے انشورنس ایجنٹ نے بھیما جی کے معاملے کی تحقیقات کیں تو کچھ نئے انکشافات سامنے آنے لگے۔ فون ریکارڈز سے معلوم ہوا کہ بھیما جی نے کسی سپیرے سے رابطہ کیا تھا۔ پولیس اور انشورنس ایجنٹ نے مزید جانچ پڑتال کی تو اُس پر یہ انکشاف ہوا کہ جسے مقتول سمجھا جارہا تھا، درحقیقت وہ زندہ ہے۔جو روپ بدل کر بھتیجا بن کر پولیس اور انشورنس کمپنی کو بے وقوف بنا رہا تھا۔
پولیس نے حراست میں لیا تو ساری شواہد کو دیکھتے ہوئے بھیما جی نے اعتراف کرلیا کہ اُس نے غریب آدمی کو سانپ سے ڈسوایا اور پھر اسے خود ظاہر کرکے موت کا تصدیق نامہ بھی حاصل کرلیا۔ پولیس کے مطابق بھیما جی نے یہ ساری کارستانی محض انشورنس کی رقم حاصل کرنے کے لیے دکھائی تھی۔
بھارت میں سانپ سے دوسرا قتل
بھارت میں قتل کیلئے سانپ ایک آسان ہدف سمجھا جانا لگا ہے، بھارتی ریاستوں میں آسانی سے ملنے والے خطرناک سانپ لوگوں کی موت کی وجوہات بن رہے ہیں جن میں سے 40 فیصد موت حادثاتی ہوتی ہیں جبکہ باقی 60فیصد سانپ کو قتل کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ حال ہی میں ریاست کیرالا میں بھی ایک سنگدل شوہر نے بیوی کو سانپ سے ڈسوا کر اسے حادثاتی رنگ دینے کی کوشش کی تھی لیکن اس کی یہ سفاکی گرفت میں آگئی تھی۔
Discussion about this post