اگر آپ نے کورین ویب سیریز ’اسکویڈ گیمز‘ نہیں دیکھی تو یقینی طور پر اِسے دیکھنے کی تیاری کرلیں۔ کیونکہ عجیب ہی لگے گا کہ آپ کسی محفل میں ہوں اور جہاں اس تخلیق کا ذکر ہو تو آپ اس حوالے سے لاعلم ہوں۔ ایسے میں احساس کمتری کا شکار ہونے سے بہتر ہے کہ کیوں ناں اس ایکشن تھرلر ویب سیریز کو دیکھا جائے، جو نیٹ فیلکس کی فلمی تاریخ کی اب تک سب سے کامیاب ترین ویب سیریز بن چکی ہے۔
پرتشدد مناظر کے باوجود پسندیدگی
اس حقیقت سے انکار نہیں کہ فلم کے ہر چند لمحے بعد کسی نہ کسی منظر میں خون کی ندیاں بہہ جارہی ہیں۔ جس میں بھاری انعام کے لالچ میں ایک دوسرے کے خون کے پیاسے بھی ہورہے ہیں۔ برطانیہ میں تو اس ویب سیریز کے انہی پرتشدد واقعات کی بنا پر والدین سے کہا گیا ہے کہ بچوں میں تشدد کا رحجان پروان نہ چڑھے، انہیں کسی صورت اس ویب سیریز کو نہ دکھایا جائے بلکہ اُن پر نگا ہ رکھی جائے کہ کہیں وہ اس ویب سیریز کو تو نہیں دیکھ رہے۔ لیکن ان سب کے باوجود اس ویب سیریز کی پسندیدگی کا گراف ہر گزرتے دن کے ساتھ بلندی کی جانب سفر کررہا ہے۔
کیا اِس سے پہلے بھی پرتشدد فلموں کی بھرمار ہوئی ہے؟
مارکٹائی، خون خرابہ، ایکشن، ایڈونچر اور پرتشدد واقعات کی عکاسی کرتی ہالی وڈ میں کئی ایسی فلمیں بن چکی ہیں، جنہیں دیکھنے کے لیے واقعی ہمت درکار ہوگی۔ایسی ہی کچھ بہترین فلموں کی تفصیل یہاں ہم بیان کررہے ہیں۔
سا
خوف ناک اور دل دہلانے والے مناظر پر مبنی ہالی وڈ کی یہ تخلیق 2004میں آئی، جس نے ایک بلین ڈالرز کا دنیا بھر میں کاروبار کیا۔ فلم کے ہر منظر میں خون خرابہ اور تشدد ہی تشدد تھا۔اس فلم کے پھر 9سیکوئلز آئے اور ہر ایک نے زبردست کاروبار کیا۔ ’سا‘ فرنچائز کی 9ویں فلم ’اسپائرل‘ رہی، جو رواں برس مئی میں نمائش پذیر ہوئی۔ جس کی تھرل سے بھری داستان نے فلم بینوں کو خوف اور ڈر میں مبتلا رکھا۔ کہانی تھی پولیس مین کے قاتل کو ڈھونڈنے کی، جس کی بھاری ذمہ داری ڈالی گئی جاسوس بینکس پر جو مجرم کو سزا دینے کے چکر میں اپنی جان کی بازی داؤ پر لگادیتے ہیں، فلم میں لمحہ ب لمحہ سپنس اور مار دھاڑ نے اسے باکس آفس پر نمبر ون مووی بنادیا۔
سیرز ہوسٹل
اس تخلیق میں قدم قدم پرایکشن، خون اور پرتشدد واقعات دیکھنے کوملے۔ اس سیریز کی اب تک3فلمیں ریلیز ہوچکی ہیں جن میں دہشت کی بھرمار ہے، ہانی تھی ایسے طالب علموں کی جوایک ہوسٹل میں جاتے ہیں اور پھر اُن کے ساتھ خونی کھیل کا آغاز ہوتا ہے۔
گیم آف تھرونز
یہ سیریز سب سے زیادہ مقبول ہے۔ 8سیزن آچکے ہیں۔ جس میں خوں ریزی کے ایسے مناظر ہیں، جو ہر لمحے فلم بینوں کو سہما دیتے ہیں۔ دنیا بھر میں اس کی مقبولیت اور شہرت کے کئی ریکارڈز قائم ہوئے ہیں، جن کی ایک لمبی داستان ہے۔
دی واکنگ ڈیڈ
ایک پولیس افسر کوما سے اٹھتا ہے تو اسے پتا چلتا ہے کہ دنیا میں تو تباہی آچکی ہے اور کافی سارے افراد مر کر زومبیز بن چکے ہیں، پولیس افسر اپنے گھر والوں کو ڈھونڈنے میں لگ جاتا ہے اور زندہ بچے ہوئے انسانوں کے گروہ کا سربراہ بن کر زندہ رہنے کیلئے ان زومبیز سے دو دو ہاتھ کرتے دکھائی دیتے ہیں
دی پینشر
اسپیشل ایجنٹ کے خونی انتقام پر مبنی فلم سیریز ’ دی پنیشر‘ کو بھی مداحوں نے خوب سراہا، اسپیشل ایجنٹ فرینک کیسل کے گھرانے کو بے دردی سے قتل کردیا جاتا ہے، جس کے بعد اس پر بدلہ لینے کی ایسی دھن سوار ہوتی ہے جو خون بہانے کا سبب بنتی ہے۔ ان فلموں کے علاوہ ہنی بیل، واکنگز، دی ریڈ سمیت ایسی اور کئی فلمیں ہیں، جن میں تشدد بھرے مناظر کی بھرمار ہے۔ جو یقینی طور پر کم عمر بچوں کیلئے مناسب نہیں، ناقدین کا کہنا ہے کہ اس طرح کی سیریز ناظرین کو کوئی مثبت پیغام نہیں دے رہی ہیں بلکہ الٹا عدم برداشت، جنسی تشدد جیسے مسائل کو فروغ دینے کس سبب بن رہی ہیں۔بہرحال ان سب کے باوجود ان فلموں کا جو بھی سیزن آتا ہے، وہ مقبولیت اور شہرت پاجاتا ہے۔
Discussion about this post