گروپ میچوں میں کوئی بھی اس ٹیم کو شکست سے دوچار نہ کرسکا۔ بھارت جیسی مضبوط ٹیم آئی تو اسے تنکے کی طرح بہا کر رہ گئی۔ نیوزی لینڈ جیسی ’کیلولیکیٹ‘ ٹیم کے سامنے بھی ڈٹ کر کھیل دکھایا۔ رہ گئی افغان ٹیم تو آصف علی کے لگائے ہوئے 4چھکے ہر افغان کھلاڑی کو ڈرؤانا خواب بن کر برسوں تک ڈراتے رہیں گے۔ اسکاٹ لینڈ اور نمبییا جیسی ٹیموں کو بھی یکطرفہ شکست دی۔ یہ ٹیم واقعی پاکستان کی نہیں لگ رہی۔ جو ہر شعبے میں غیر معمولی اور ناقابل فراموش کارکردگی دکھارہی ہے اور اب سیمی فائنل تک پہنچ گئی اورٹورنامنٹ کی اکلوتی ٹیم ہے،جس کے قدم کوئی اور ٹیم نہیں اکھاڑ پائی۔
بابراعظم ہی نہیں، ٹیم اور خاص کر کوچ میتھیو ہیڈن اور ثقلین مشتاق تعریف کے قابل ہیں۔ جنہوں نے اُس ٹیم کو ناقابل شکست بنا دیا، جس کے بارے میں کوئی قیاس آرائی کرنے سے بھی کترا رہا تھا کہ یہ سیمی فائنل تک پہنچ پائے گی۔ اپنے آخری گروپ میچ میں اسکاٹ لینڈ کے خلاف 189رنز ۔ شعیب ملک کی صرف18گیندوں پر دھواں دھار نصف سنچری کے ذکر کے بغیر ادھوری ہے۔ پاکستان کی خوش قسمتی ہی ہے کہ شعیب ملک کی فارم اہم موڑ پر واپس آگئی۔ جنہوں نے اپنی برق رفتار اننگ میں ایک چوکہ اور 6چھکے مارے۔جو کے راہول کی تیز ترین نصف سنچری پر اچھلے پڑے تو وہ یہ بات بھول گئے تھے کہ انہوں نے یہ رنز اُس وقت بنائے تھے جب ’پاور پلے‘ ہورہا تھا اور جس میں صرف 2فیلڈرز سرکل سے باہر ہوتے ہیں۔ جبکہ مین آف دی میچ شعیب ملک نے تو یہ ریکارڈ آخری اوورز میں تخلیق کیا۔ یوں انہوں نے عمر اکمل سے برق رفتاری کے ساتھ نصف سنچری کا پاکستانی ریکارڈ چھین لیا۔
کپتان بابراعظم نے ٹورنامنٹ میں اپنی چوتھی نصف سنچری اسکور کرکے دنیا کو باور کرایا کہ وہ کیوں نمبر ون بلے باز تسلیم کیے جاتے ہیں۔دلچسپ بات یہ ہے کہ بابر اعظم کے کوچ میتھو ہیڈن نے 2007کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں 265رنز بنائے تھے تو اس ایونٹ میں اب بابر اعظم زیادہ سے زیادہ رنز بنانے کے سلسلے میں اُن سے صرف ایک رن پیچھے ہیں۔جبکہ وہ 2019سے مسلسل سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑ ی بھی ہیں۔اگر محمد رضوان کی تعریف نہ کی جائے تو زیادتی ہوگی۔ جنہوں نے ٹی ٹوئنٹی کلینڈر ائیر میں اب تک سب سے زیادہ 1666رنز بنا کر، کرس گیل، کوہلی اور بابراعظم کا ریکارڈ بھی توڑ دیا ہے۔
پاکستان کے لیے خوشی کی بات تو یہ بھی ہے کہ محمد حفیظ نے درست وقت پر اپنا ہاتھ کھولا ہے اور آج بھی قیمتی 30رنز بنائے لیکن یہ حقیقت ہے کہ فخر زماں اس پورے ٹورنامنٹ میں ’آف کلر‘ نظر آئے۔ پاکستان اب جمعرات کو کو آسٹریلیا سے سیمی فائنل دبئی میں کھیلے گا۔ جہاں پاکستان کا آسٹریلیا کے خلاف ریکارڈ غیر معمولی ہے۔ 7میچز میں پاکستان 4 جیتااور صرف 2ہارا۔ جبکہ مجموعی طور پر دبئی میں 27میچز کھیلے، ان میں 16جیتے اور 10ہارے۔ ایک میچ ٹائی بھی ہوا۔
یہاں یہ بھی بات بھی قابل فخر ہے کہ پاکستان کسی بھی نوعیت کے عالمی کپ مقابلوں میں پہلی بار فائنل اسٹیج تک ناقابل شکست رہتے ہوئے پہنچا ہے اور ساتھ ساتھ وہ ٹیم بھی ہے جس نے اب تک ٹیم میں ایک بھی تبدیلی نہیں کی۔ جو وننگ کمبی نیشن پہلے میچ سے تھا۔ وہی برقرار رکھا۔
Discussion about this post