سال 2019 کے آخری مہینے یعنی دسمبر میں چین سے ایک وائرس سامنے آیا۔ جسے کچھ ماہ بعد دنیا کے لیے بہت بڑا خطرہ ڈیکلئیر کر دیا گیا اور یہ وائرس اس دنیا کے لیے اتنا بڑا خطرہ ثابت ہوا کہ اس سے ڈر کر پوری دنیا گھروں میں محصور ہو کر رہ گئی۔ یہ کورونا وائرس ہے جو کہ آج بھی ہمارے ساتھ اس دنیا میں موجود ہے۔
حوصلہ افزا بات یہ ہے کہ اس وائرس کے خلاف قوت مدافعت پیدا کرنے والی ویکسین تیار ہو چکی ہے اور پوری دنیا میں لوگوں کو لگائی جا رہی ہے۔ کورونا وائرس کی آمد کے وقت بہت سے لوگوں نے اسے افواہ کے طور پر لیا تھا اور اسے ماننے سے بھی انکار کر دیا تھا۔ اسی طرح دنیا بھر میں ابھی بھی بہت سے ایسے لوگ موجود ہیں جو کہ کورونا وائرس کے خلاف بنائی گئی ویکسین لگوانے سے بھی انکاری ہیں۔ ایسے لوگوں کو ویکسین لگوانے کے لیے مختلف طریقوں سے مجبور کیا جا رہا ہے۔ پاکستان میں ایسے افراد کے لیے سخت شرائط رکھی جا رہی ہیں یعنی پاکستانیوں کو ڈرایا جا رہا ہے کہ جو پاکستانی ویکسین نہیں لگوائے گا اس کی تنخواہ روک لی جائے گی اور محض موبائل سم بند کر دی جائے گی لیکن اگر ہم دنیا کے دوسرے ممالک میں دیکھیں تو ایسی کوئی روایت ہمیں دکھائی نہیں دیتی ہے۔
مختلف ممالک جن میں مغربی ممالک سر فہرست ہیں ان میں لوگوں کو ویکسین کی طرف متوجہ کرنے کے لیے مختلف سکیمیں متعارف کروائی جا رہی ہیں۔ آسٹریلیا کے شہر سڈنی سے تعلق رکھنے والی چو اینسو نامی خاتون بھی ایسی ہی ایک اسکیم جیت چکی ہیں۔ اینسو نے ایسے لکی ڈرا میں حصہ لے رکھا تھا جس میں ویکسین لگوانے والے تمام افراد کے نام شامل تھے اور ان میں سے کسی ایک شخص کو 1 ملین ڈالر ملنا تھے۔ جب ویکسین لگوانے والے افراد کے ناموں میں سے لکی ڈرا نکلوایا گیا تو وہ اینسو نامی خاتون کا نکل آیا اور انہوں نے قریب 17 کروڑ پاکستانی روپے جیت لیے۔
اس سے قبل امریکی ریاست مشی گن میں ایک ایسی ہی اسکیم دیکھنے کو آئی تھی.مشی گن کے علاقے بلوم فیلڈ ٹاؤن شپ کی رہائشی کسٹین ڈوول نے کورونا ویکسین لگوانے والے افراد کے لیے متعارف کروائی گئی لاٹری میں حصہ لیا۔ ڈوول نے اس لاٹری کے ذریعے 20 لاکھ ڈالرز یعنی 34 کروڑ پاکستانی روپے جیتے ہیں۔ ڈوول اپنے خاوند اور تین بچوں کے ساتھ 13 سال سے ریاست مشی گن میں رہائش پذیر ہیں اور اس لاٹری کے ملنے کے بعد کافی خوشی کا اظہار بھی کر چکی ہیں۔
ہمارے پڑوسی ملک بھارت میں لوگوں کو کورونا ویکسین کی طرف راغب کرنے کے لیے مختلف اسکیموں کی مدد لی گئی ہے۔ بھارتی ریاست تامل ناڈو کی انتظامیہ نے ریاست کے شہریوں کے لیے اعلان کیا کہ جو شخص کورونا ویکسین لگوائے گا اسے لکی ڈرا کے ذریعے روز مرہ کی استعمال ہونے والی اشیا دی جائیں گی جن سے وہ مستفید ہو سکیں اور انہیں روز مرہ کے استعمال میں بھی لا سکیں گے۔ ان چیزوں میں 24 پریشر ککر اور 100 دیگر انعامات شامل تھے۔ آج کی اس جدید اور تیز دنیا میں لوگوں کو جبر کی مدد سے نہیں بلکہ ایک ایسے طریقے سے بھلائی کی طرف لایا جاتا ہے جس میں لوگوں کا فائدہ ہو اور لوگ مالی طور پر بھی اس کو اپنے لیے بہتر تصور کریں۔
Discussion about this post