آپ نے شادی ہالز اور گھروں میں تو شادی ہوتی دیکھی ہو گی لیکن کیا آپ نے جیل میں شادی ہوتی سنی ہے کیا؟ جی ہاں وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کو اپنی پارٹنر اسٹیلا مورس سے جیل میں شادی کی اجازت مل گئی ہے۔ ان دونوں کا ساتھ 2015 سے ہے جبکہ بغیر شادی ان دونوں کے دو بچے بھی ہیں۔
جولین اسانج کو 1983 کے ایکٹ کے تحت شادی کے لیے درخواست دینے کا حق تھا جو انہوں نے استعمال کیا اور شادی کے لیے درخواست بھیج دی جسے جیل کے گورنر کے گورنر نے غور کے بعد منظور کر لیاہے۔
اسانج کی ہونے والی بیوی اسٹیلا مورس کا تعلق جنوبی افریقہ سے ہے اور وہ پیشے کے اعتبار سے ایک وکیل ہیں۔ اسٹیلا کے مطابق وہ اسانج کو 2012 سے جانتی ہیں جب وہ لندن میں ایکواڈور کے سفارتخانے میں کام کرتے تھے۔ اسٹیلا وہاں قانونی کام کے سلسلے میں جاتی تھیں اور وہیں اسانج کی محبت میں گرفتار ہو گئیں۔ ان دونوں کے شادی کے بغیر دو بچے ہیں جن کی پرورش اسٹیلا خود ہی کر رہی ہیں۔ اسٹیلا نے اپنی شادی کا اعلان یوٹیوب پر وکی لیکس کے اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو پوسٹ کر کے کیا ہے۔
جولین اسانج وکی لیکس کے بانی ہیں اور 2019 سے بیلمارش کی جیل میں قید ہیں۔ اسانج کی وکی لیکس 2006 میں بنی تھی لیکن وہ کیا جانتے تھے کہ یہ ہی میڈیا آرگنائزیشن ان کی گرفتاری کا باعث بنے گی۔ وکی لیکس ایک ایسی میڈیا کمپنی ہے جو کہ دنیا بھر میں فلمی اور سیاسی خفیہ دستاویزات کو لوگوں کے سامنے لاتی ہے۔ اسانج کے اسی کام کی وجہ سے امریکا نے انہیں جاسوسی کے الزام میں گرفتار کر رکھا ہے۔۔
وکی لیکس نے بہت سی خفیہ دستاویزات کو عوام کے سامنے رکھا جن میں انسانیت کے خلاف جرائم ثابت شدہ ہیں۔ ایک امریکی ہیلی کاپٹر نے عراق کے شہر بغداد میں عام شہریوں پر گولیا برسا دیں جس میں بین الاقوامی نیوز ایجنسی رائٹرز کے دو صحافی بھی جان کی بازی ہار گئے تھے۔ وکی لیکس نے 2010 میں اس ہیلی کاپٹر سے بنائی گئی ویڈیو لیک کر دی اور لوگوں کو انسانیت کے خلاف ہونے والے جرم کی حقیقت بتا دی۔ اس کے علاوہ وکی لیکس نے 9/11 حملوں کے وقت امریکی حکام اور لوگوں کے درمیان بھیجے جانے والے 5 لاکھ 73 ہزار پیغامات کو بھی لیک کر دیا۔ ان پیغامات میں ایسے پیغامات بھی شامل تھے جو لوگ اپنے پیاروں کو ڈھونڈنے کے لیے بھیج رہے تھے۔
سال 2015 میں وکی لیکس نے ایک لاکھ ستر ہزار ای میلز اور 20 ہزار وہ دستاویزات شائع کر دیں جو فلم سٹوڈیو سونی پکچرز سے چرائی گئں تھیں۔ ان دستاویزات کے مطابق فلموں میں خواتین اداکاراؤں کو مرد اداکاروں سے کم معاوضہ دیا جاتا ہے۔
وکی لیکس اپنے ان متنازعہ لیکس ڈاکومنٹس کی وجہ سے عوام میں کافی مقبول بھی ہو گئی اور لوگ وکی لیکس کو جاننا اور پڑھنا بھی شروع ہو گئے۔ اسانج ابھی بھی پانچ سال کی سزا کے لیے جیل میں ہیں اور اب جیل میں شادی جیسی خوشی کو پورا کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
Discussion about this post