ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پرفارمنس’صفر‘ لیکن شاہانہ اندا ز ایسے جیسے عالمی فاتحین ہوں۔ یہی کہانی ہے بھارتی آل راؤنڈر ہردک پانڈیہ کی، جولگتا یہی ہے کہ متحدہ عرب امارات میں کھیلنے نہیں بلکہ شاپنگ کرنے کے لیے گئے تھے۔ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں تو بالنگ نہ بیٹنگ میں کچھ کرپائے لیکن موصوف جب وطن واپس لوٹے تو کسٹم حکام کے ہاتھوں پکڑے گئے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق خود کو آل راؤنڈر کہنے والے ہردک پانڈیہ ہیرا پھیری کرتے ہوئے جکڑے گئے ہیں۔ کسٹم حکام نے 2قیمتی گھڑیاں جب اُن کے پاس دیکھیں تو مانگ لیں رسیدیں تو پانڈیہ آئیں بائیں شائیں کرنے لگے۔ کسٹم حکام کا کہنا تھا کہ ان گھڑیوں کی مالیت بھارتی روپے میں 5کروڑ بنتی ہے۔ اب رسیدیں نہ ہونے پر اس قدر مہنگی اور قیمتی گھڑیاں کسٹم حکام نے ضبط کرلی ہیں۔ دو ٹوک لفظوں میں کہہ دیا ہے کہ رسیدیں دکھاؤ اور گھڑیاں لے جاؤ۔ اب ہردک پانڈیہ تو یہی ڈھنڈورا پیٹ رہے ہیں کہ گھڑیوں کی خریداری کے وقت کسٹم ڈیوٹی دی تھی۔ اب ہردک پانڈیہ ٹوئٹ کرکے یہ دعویٰ کررہے ہیں کہ ممبئی کے کسٹم ڈپارٹمنٹ سے تعاون کریں گے اور جو دستاویزات درکار ہوں گے وہ ضرور فراہم کریں گے۔
سوشل میڈیا پر اب یہ سوال اٹھ رہا ہے کہ ایک اوسط درجے کے کھلاڑی نے اس قدر مہنگی گھڑیاں کیوں خریدیں؟۔ وہیں یہ بھی کہ بھارتی کھلاڑیوں کی کارکردگی نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے لیکن گلے میں سونے کی چین اور قیمتی گھڑیاں اور گاڑیاں رکھنے کا ایسا شوق ہوتا ہے جیسے وہ بس کرکٹ کے ذریعے دولت جمع کرنے میں لگے ہوں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ نومبر 2020میں ہردک کے بڑے بھائی کرنال پانڈیہ بھی مہنگی گھڑیاں رکھنے پر ڈائریکٹریٹ آف ریونیو انٹلی جنس کے افسران کی گرفت میں آئے تھے۔ جس کے بعد یہ معاملہ کسٹم حکام کو دے دیا گیا تھا۔ نظر یہی آتا ہے کہ پانڈیا خاندان، کرکٹ سے زیادہ گھڑیاں خریدنے پر توجہ دیتا ہے۔
Discussion about this post