گجرات سے تعلق رکھنے والی شیوانی بھگترایہ کا بیچلر سوشل ورک کا پرچہ عین اس دن ہوا، جب ان کی شادی ہونے جارہی تھی۔ ایسے میں پہلے تو گھر والوں نے امتحانی مرکز نہ جانے کی فرمائش کی لیکن شیوانی نے اُن کی ایک نہ سنی۔ جس کا کہنا تھا کہ صرف چند گھنٹوں کی تو بات ہے، وہ پرچہ دے کر آجائے گی اور پھر شادی کی تقریبات میں شرکت بھی کرلے گی۔ شیوانی کی ضد کے آگے دونوں گھرانے مجبور ہوگئے اور انہوں نے فیصلہ کیا کہ شادی کی تقریب کو تھوڑی دیر کے لیے آگے بڑھادیتے ہیں۔
شیوانی نے وقت کی بچت کرتے ہوئے بیوٹی پارلر سے تیار ہوکر امتحانی مرکز کا رخ کیا۔ جہاں اُن کے ساتھ شیوانی کے ہونے والے شوہر بھی تھے۔ اب امتحانی ہال میں شیوانی پرچہ دے رہی تھیں اور باہر دلہے رجاانتظار کررہے تھے۔ کلاس میں تو سب بڑی حیرت کے ساتھ شیوانی کو دیکھ رہے تھے۔ جو مہندی لگے ہاتھوں سے فٹافٹ سوالات کے جواب لکھ رہی تھیں۔ جیسے ہی پرچہ ختم ہوا شیوانی بھاگم بھاگ پہنچیں شادی ہال۔جہاں ان کی رسمیں شروع ہوئیں۔
شیوانی کا کہنا ہے کہ وہ ہر لڑکی کو یہ پیغام دینا چاہتی ہیں کہ تعلیم کے زیور سے آراستہ ہوچاہے راہ میں کتنی ہی بڑی رکاوٹ آئے۔ سوشل میڈیا پر شیوانی کے اس جذبے کو ہر ایک نے سراہا ہے۔
Discussion about this post