سمرتی ایرانی ’جو ساس بھی کبھی بہو تھی‘ کی تلسی بن کر دلوں پر راج کرچکی ہیں اور جب سے مودی کی بھارتیا جنتا پارٹی کو پیاری ہوئی ہیں، مختلف عہدوں کا وزیر کیسے بنا جاتا ہے، اس کا ہنر بھی جان چکی ہیں۔ اب انہی سمرتی ایرانی کو اس وقت شدید خفت اور شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا، جب کامیڈین کپل شرما کے شو میں شرکت کے لیے پہنچیں۔ مقصد صرف یہ تھا کہ اپنی کتاب کی تشہیر کی جائے لیکن چوکیدار نے اُن کو اندر نہ جانے کی اجازت دے کر اب اور زیادہ تشہیر کردی۔ اسٹوڈیو کے چوکیدار نے دو ٹوک لفظوں میں کہہ دیا کہ وہ انہیں نہیں جانتے اور ناہی انہیں بتایا گیا کہ ریکارڈنگ کے لیے کوئی آئے گا، اسی لیے وہ اندر نہیں جاسکتیں۔ اس دوران بھارتی وزیر اور سابق اداکارہ کے ڈرائیور اور چوکیدار کے درمیان اچھی خاصی بحث بھی ہوئی لیکن وہ بھی ٹس سے مس نہیں ہوا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اسی دوران فوڈ ڈیلیوری رائیڈر وہاں آیا تو چوکیدار نے اس کی شناخت جانے بغیر اسے اندر جانے کی اجازت دے دی۔ جس پر سمرتی ایرانی کا غصہ ساتویں آسمان پر پہنچ گیا۔ جنہوں نے پہلے چوکیدار کو کھری کھری سنائیں اور پھر ڈرائیور سے کہا کہ وہ گاڑی واپس لے کر انہیں گھر چھوڑ دے۔
مودی کی لاڈلی وزیر سے جب شو کے پروڈیوسر نے رابطہ کیا تو انہوں نے واقعے کا ذکر کرتے ہوئے اب اس شو کا بائی کاٹ کرنے کا اعلان کیا۔ جس پر کپل شرما کے علم میں یہ بات لائی گئی تو انہوں نے پہلے اسٹوڈیو کے چوکیدار کی کلاس لی اور پھر سمرتی ایرانی کو فون کرکے معذرت کی۔ کپل شرما نے باتوں کی ایسی کچھڑی بنائی کہ سمرتی ایرانی آخر کار مان گئیں لیکن فی الحال اُس دن کی ریکارڈنگ منسوخ ہوگئی۔
Discussion about this post