کراچی کے مختلف علاقوں میں دن دہاڑے چور ڈاکوؤں کو پکڑنے کے لیے سندھ پولیس کی شاندار کارگردی۔ شہریوں اور ٹک ٹاکرز کو لوٹنے والا گروہ جیل کی سلاخوں کے پیچھے، جو تفریحی مقامات اور پارکس میں ٹک ٹاکرز کے مہنگے موبائل فونز اور قیمتی سامان بندوق کی نوک پر لوٹتے تھے، پولیس نے باقاعدہ جال بچھا کر اس گروہ کو جکڑا۔ جو آن لائن فون سپلائی سروس رائیڈرز کے ساتھ بھی کرتے تھے واردات، ان کا کھانا تک لے کر بھاگ کھڑے ہوتے تھے۔ شارع نور جہاں تھانے پولیس نے 2ملزمان رحمان گل اور عباس علی پہنائی کو ہتھکڑیاں پہنادی ہے، پولیس کے مطابق موبائل فونز، موٹر سائیکلز، زیورات اور لڑکیوں کے پرس بھی قبضے سے ملے ہیں جنھیں سستے داموں میں فروخت کردیتے تھے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ان گروہ کا نشانہ خاص ٹک ٹاکرز ہوتے تھے جو ویڈیوز کے لیے پارکس اور تفریحی مقامات کا رخ کرتے تھے، جن پر ریکی کرکے اُن پر رکھتے نگاہ اور پھر جہاں ملتا موقع لے اڑتے ان کا سیل فون اور نقدی بھی، پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان بینک سے رقم لے کر نکلنے والوں کو بھی ہدف بناتے جس کا طریقہ یہ ہوتا کہ کوئی ایک ساتھی بینک میں جاتا اور کیش کاؤنٹر سے رقم لے کر جانے والوں پر نگاہ رکھتا تھا جبکہ دوسرا ساتھی بینک سے نکلنے پر اس کا تعاقب کرتے اور سنسنا ن اور ویران جگہ پردیکھ کر واردات کو انجام دیتے،دلچسپ بات یہ ہے کہ ملزمان پانچ بار اِس سے پہلے حوالات کی سیر کرچکے ہیں جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ اس گروہ کے دیگر کارندوں کی بھی تلاش جاری ہے۔
مزید پڑھیں
Discussion about this post