چین جانے والے پاکستانی طالب علموں کی مشکلات اور دشواریاں بڑھ گئیں۔ کورونا وبا سے پہلے طالب علم پا کستان سے چین کا یکطرفہ کرایہ 50 سے 55 ہزار روپے ادا کرتے تھے اب اچانک ہی پی آئی اے نے اس میں پانچ لاکھ روپے تک کا اضافہ کردیا۔ وہ طالب علم جو چین میں کورونا وبا کی وجہ سے پاکستان آئے ہوئے تھے اور اب واپس جانے کی تیاری کررہے تھے، ان کے لیے یہ خبر کسی بم دھماکے سے کم نہیں۔ کئی طالب علموں کا کہنا ہے کہ اس قدر مہنگا ٹکٹ ہوگا تو وہ بھلا کس طرح اپنی تعلیم جاری رکھیں گے ؟ متاثرہ طالب علموں کی ایک فریاد تو یہ بھی ہے کہ پہلے کرایہ میں 15 فی صد رعایت دی جاتی تھی لیکن اب وہ بھی چھین لی گئی ۔ اب اگر پی آؕئی اے کے علاوہ کسی اور نجی پرواز سے چین کا سفر کریں تو ان کا کرایہ 5 لاکھ روپے سے زیادہ ہے۔ دوسری جانب ترجمان پی آئی اے اس اضافے کی وجوہات یہ بیان کرتا ہے کہ پاکستان سے جانے والی چارٹرڈ پروازیں چین سے خالی واپس آتی ہیں۔ اب اس کے اخراجات کہاں سے پورے کریں؟ آپریشنل اخراجات پورے کرنے کیلئے کرائے بڑھانا مجبوری ہے۔ ترجمان کے مطابق تمام فضائی کمپنیوں کی پروازوں کی اجازت چینی سفارت خانہ دیتا ہے۔ بہرحال طالب علموں کا یہی مطالبہ ہے کہ حکومت فوری طور پر اس معاملے کو دیکھے اور انہیں اس قدر مہنگے ٹکٹ خریدنے کے لیے کوئی نہ کوئی رعایت دے ورنہ چین جا کر اعلیٰ تعلیم کا حصول ان کے لیے ناممکن ہوجائے گا۔
Discussion about this post