چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، سروسز چیفس اور پاکستان کی مسلح افواج نے ” یوم استحصال کشمیر” کے موقع پر کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی اقدامات علاقائی سلامتی کے لیے مستقل خطرہ بن چکے ہیں۔ افواج پاک کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق مسلح افواج اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کی منصفانہ جدوجہد میں مقبوضہ کشمیر کے بہادر عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتی ہیں۔
بھارت کی جانب سے مقبوضہ وادی میں غیر انسانی فوجی لاک ڈاؤن کا تسلسل، مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے بھارتی ہتھکنڈے عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں مستقل طور پر انسانی حقوق کی سنگین اور منظم خلاف ورزیوں کا مرتکب ہو رہا ہے۔ اس طرح کے اقدامات اور بھارتی حکومت کا جنگی جنون مقبوضہ کشمیر میں انسانی بحران میں اضافہ کررہا ہے۔ بھارتی اقدامات علاقائی سلامتی کے لیے مستقل خطرہ بن چکے ہیں۔ اس موقع پر پاک فوج کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ مسلح افواج شہدا کو ان کی عظیم قربانیوں پر زبردست خراج عقیدت پیش کرتی ہیں۔
صدر اور وزیراعظم کا خصوصی پیغام
یوم استحصال کشمیر کے موقع پر صدر پاکستان اور وزیراعظم نے خصوصی پیغامات جاری کیے ہیں۔ صدر عارف علوی کے مطابق کشمیری بھارت کے غیر قانونی اور غاصبانہ تسلط کے خلاف لازوال قربانیاں دے رہے ہیں تاہم پاکستان اپنے بھائیوں اور بہنوں کی آواز بنتا رہے گا اور ان کے جائز حقوق کے حصول کیلئے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گا۔5 اگست 2019 کو بھارت نے غیر قانونی طور پر بھارتی زیرِ تسلط جموں و کشمیر میں اپنی غیر قانونی اور یکطرفہ کارروائیوں کا آغاز کیا، ان کاروائیوں کا مقصد کشمیری عوام کو بے اختیار کرنا، حق رائے دہی سے محروم کرنا اور ان کی اپنی ہی سرزمین سے بے دخل کرنا ہے جب کہ یہ اقدامات متنازعہ علاقے پر مستقل طور پر قبضہ کرنے اور اس کے خاص کشمیری کردار کو مٹانے کیلئے کیے گئے تھے۔ وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آج بھارت کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو یکطرفہ اور غیر قانونی طور پر منسوخ کیے 4 سال گزر چکے ہیں، تب سے بھارت نے کشمیری عوام کو دبانے کے لیے طاقت اور تشدد کے وحشیانہ استعمال کا سہارا لیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کے حالیہ اقدامات کشمیر کی مسلم اکثریتی آبادی کو حق رائے دہی سے محروم کرنے کے اس کے گھناؤنے عزائم کی نشاندہی کرتے ہیں۔
بھارت کے غاصبانہ قبضے کے 4 سال مکمل
بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے 4 سال مکمل ہونے پر دنیا بھر میں کشمیری ” یوم استحصال ” منا رہے ہیں۔ مظاہرین نے مودی سرکار سے کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔یاد رہے کہ 5 اگست 2019 کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بھارتی آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آئین کے آرٹیکل 370 اور 35 کو منسوخ کردئیے تھے۔
Discussion about this post