وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے مظفرآباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئےکہا ہے کہ سستی روٹی اور بجلی کے دو مطالبات ایسے ہیں جن سے کوئی انکار نہیں کرسکتا۔ جس وقت وادی میں کشیدہ صورتحال پیدا ہوئی وزیراعظم شہباز شریف نے فون کیا انہوں نے یقین دلایا ساتھ چلیں گے، مسئلے کو حل کرلیں گے۔ پُرامن جدوجہد میں کسی بھی جگہ تعطل کرنے کا حکومت کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔ آزاد کشمیر کے وزیراعظم نے اعلان کیا کہ بجلی کے ایک سے 100 یونٹ تک کے نرخ 3 روپے، 100 سے 300 یونٹ کے 6 روپے ہوں گے۔ سبسڈی سے 23 ارب روپے کا بوجھ پڑے گا جسے حکومت پاکستان نے خوش دلی سے قبول کیا ہے۔آج کا نوٹیفکیشن فوری نافذ کردیا گیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ دھرنے کے شرکا کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا نہ کوئی زخمی ہوا۔
Discussion about this post