حریت رہنما سید علی گیلانی کے داماد الطاف احمد شاہ 5 برس سے تہاڑ جیل میں قید تھے۔ جن کا کینسر کے مرض کا علاج نئی دہلی کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسزمیں چل رہا تھا۔ الطاف احمد شاہ کی صاحبزادی رووا شاہ نے حال ہی میں باخبر کیا تھا کہ ان کے والد گردوں کے کینسر کا شکار ہیں۔ انہوں نے بھارتی حکومت سے اپیل کی تھی ان کے خاندان کوالطاف احمد شاہ سے ملنے دیا جائے لیکن ان کی درخواست رد کردی گئی۔ حریت رہنما کو سری نگر کے علاقے صورہ سے 25 جولائی 2017 کو بھارتی حکومت نے جھوٹے کیس میں گرفتار کیا تھا۔
سید علی شاہ گیلانی کے داماد الطاف شاہ کے انتقال پر وزیراعظم شہباز شریف نے گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیاہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مودی حکومت جانتی تھی کہ الطاف شاہ کینسر کے مریض ہیں اس کے باوجود ان کے علاج سے انکار کیا گیا۔ یہ دوران حراست قتل ہے۔
Deeply grieved at passing of prominent Kashmiri leader Altaf Shah, son-in-law of Syed Ali Geelani, while in Indian captivity. Modi regime denied him treatment despite knowing he was cancer patient. Custodial killings are norm in Modi’s India. My condolences to the bereaved family
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) October 11, 2022
اُدھر حریت رہنما یاسین ملک کی شریک سفر مشعال ملک نے الطاف احمد شاہ کی وفات پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے اسے بھارتی حکومت کی طرف سے ظالمانہ عمل قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ حریت رہنما سید علی گیلانی کے داماد کینسر کے ایسے مریض تھےجن کے علاج سے انکار کیا گیا اور انہیں اُس وقت اسپتال میں داخل کرایا گیا جب کینسر پورے جسم میں پھیل چکا تھا۔ مشعال ملک کے مطابق اس قتل کا ذمے دار بھارت ہے۔
Altaf Ahmed Shah son in law of late Kashmiri Hurriyat leader Syed Geelani who was in Tihar jail for 5 years has passed away. A cancer patient he was denied medical treatment &shifted 2 a hospital only recently whn organ failure started.Indian state is responsible for this murder! pic.twitter.com/RCy8jTIis9
— Mushaal Hussein Mullick (@MushaalMullick) October 10, 2022
Discussion about this post