بلوچستان عوامی پارٹی کے سینیٹر انوار الحق کاکڑ ملک کے نئے نگراں وزیراعظم ہوں گے۔ جن کے نام کی منظوری صدر عارف علوی نےبھی وزیراعظم کی تقرری کی سمری پر دستخط کے بعد کردی ہے۔ صدرِ مملکت عارف علوی نے انوار الحق کی تعیناتی کی منظوری آئین کے آرٹیکل 224 ون اے کے تحت دی۔ دوسری جانب ترجمان وزیرِ اعظم آفس کے مطابق وزیرِ اعظم شہباز شریف اور اپوزیشن لیڈر راجا ریاض نے مشترکہ طور پر دستخط کر کے ایڈوائس صدر کو بھجوائی تھی۔ یاد رہے کہ آج وزیراعظم شہباز شریف نے اپوزیشن لیڈر سے ملاقات کی تھی ۔ وزیرِ اعظم نے قائدِ حزب اختلاف کا مشاورتی عمل میں تعاون اور 16 ماہ میں بطور بہترین اپوزیشن لیڈر کی قیادت پر شکریہ ادا کیا۔
انوار الحق کاکڑ بلوچستان سے 2018 میں سینیٹر منتخب ہوئے اور ان کا تعلق بلوچستان عوامی پارٹی سے ہے۔ انوار الحق کاکڑ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی سمندر پار پاکستانی کے چیئرمین بھی ہیں۔ وہ قاف لیگ کےٹکٹ پر 2008 میں کوئٹہ سے قومی اسمبلی کا الیکشن لڑ چکے ہیں جبکہ انوار الحق کاکڑ 2013 میں بلوچستان حکومت کے ترجمان رہے۔انہوں نے یونیورسٹی آف بلوچستان سے پولیٹیکل سائنس، سوشیالوجی میں ماسٹرز کیا ہے۔ سینیٹر انوار الحق کاکڑ کو وزیراعظم کی سیکیورٹی دے دی گئی۔ توقع کی جارہی ہے کہ نگراں وزیراعظم کی تقریب حلف برداری 14 اگست کو ہوگی۔ انوار الحق کی بطور نگراں وزیراعظم کی تقرری پر تحریک انصاف کے رہنما حماد اظہر کا کہنا ہے کہ نگراں وزیر اعظم پر پی ٹی آئی سے مشاورت نہیں کی گئی، تحریک انصاف پارلیمان کے اندر اور باہر سب سے بڑی جماعت ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ انوار الحق 3 ماہ میں آئین کے مطابق انتخابات کرائیں گے۔
Discussion about this post