اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر اسد عمر کے مختلف مقدمات اور گرفتاری پر کیس کی سماعت کی۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کا اسد عمر کے وکیل بابر اعوان سے کہنا تھا کہ اُن کے موکل کے 2 ٹوئٹس ہیں وہ فوراً ڈیلیٹ کروائیں ۔ وکیل بابر اعوان نے استدعا کی کہ اسد عمر کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا جائے، جس پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ اسد عمر کے خلاف کیسز میرے سامنے ہیں ۔ کوئی آرڈر کر دوں تو کل کیا ہوگا مجھے نہیں معلوم ۔ عدالت نے اسد عمر کی ایم پی او کے تحت گرفتاری کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
Discussion about this post