وزیراطلاعات عطا تارڑ نے اسلام آباد میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کے ساتھ پریس کانفرنس کی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ کئی مرتبہ کہا جاتا ہے کہ حکومت سنجیدہ نہیں، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بہت قربانیاں دی ہیں، نگران حکومتوں کا مینڈیٹ محدود تھا۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ لاپتہ افراد کا معاملہ پہلے 2011 میں بلند ہوا۔ پھر حکومت نے کمیشن بنایا، مسنگ پرسنز کے 10 ہزار سے زائد کیسز کمیشن میں گئے، کوئی معاملہ راتوں رات حل نہیں ہوسکتا، دونوں طرف کچھ نہ کچھ مسائل ہیں۔ کہ مسنگ پرسنز کا معاملہ اتنا آسان نہیں، اس کی بہت ساری جہتیں ہیں۔اس موقع پر وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ ضمنی الیکشن میں دھاندلی کی بات کی جا رہی ہے، ضمنی الیکشن نے 8 فروری کے انتخابات پر شکوک و شبہات کو بھی ختم کر دیا ہے۔ دھاندلی کا شور مچایا جاتا ہے لیکن ثبوت نہیں دیے جاتے۔ بشریٰ بی بی کی رپورٹس کہتی ہیں کہ وہ صحت مند ہیں، صحت سے متعلق کوئی مسائل ہیں تو کھل کر بتائیں۔
Discussion about this post