امریکی حکام کا کہنا ہے کہ القاعدہ کے رہنما ایمن الظواہری کو افغانستان میں ڈرون حملے میں مارا گیا ہے۔ اس کارروائی کے دوران کسی شہری کی ہلاکت کی تصدیق نہیں ہوئی۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے ایمن الظواہری کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔ قوم سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ ایمن الظواہری کو کابل میں نشانہ بنایا گیا۔ ایمن الظواہری 11 ستمبر کے حملوں کے اہم منصوبہ ساز تھے جبکہ اسامہ بن لادن کے جانشین تصور کیے جاتے تھے۔ جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ کتنا بھی وقت لگے، اس کی کوئی فکر نہیں لیکن امریکا کے خلاف دہشت گردی دکھانے والوں کو ڈھونڈ کر نکالیں گے۔ ایمن الظواہری کی گرفتاری کے لیے امریکا نے 25 ملین ڈالر کی انعامی رقم مختص کی تھی۔ اُدھر طالبان کے ترجمان ذبیح اللّٰہ مجاہد نے امریکی حملے کی تصدیق کردی ہے۔ 19جون 1951 میں مصری شہر قاہرہ میں ایمن الظواہری نے آنکھ کھولی۔ علمی اور ادبی گھرنے سے تعلق رہا۔ ایمن الظواہری نے انتہائی کم عمری سے سیاسی سرگرمیوں کا آغازکیا۔ 1974 میں گریجویشن کیا اور 4 برس بعد سرجری میں ماسٹرز ڈگری حاصل کی۔ مصر میں عسکریت پسند گروہ اسلامک جہاد کا آغاز کرانے میں ایمن الظواہری نمایاں رہے۔ امریکہ میں نائن الیون کے حملے کااصل منصوبہ ساز انہیں ہی تصور کیا جاتا ہے۔ وہ اسامہ کے بعد دنیا کو مطلوب ترین افراد کی فہرست میں دوسرے نمبر پر تھے۔
Discussion about this post