تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم خان سواتی کے متنازعہ ٹوئٹس پر مقدمے کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہوئی۔ اعظم سواتی کی طرف سے ان کے وکیل بابراعوان پیش ہوئے۔ جنہوں نے عدالت میں دائر درخواست میں یہ موقف اختیار کیا کہ ان کے موکل نے متنازعہ ٹوئٹس پوسٹ ہی نہیں کیں۔ ان کے مطابق اعظم سواتی کسی ادارے کو بدنام کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتے۔ 75 برس کے اعظم سواتی دل کے امراض میں مبتلا ہیں۔ ان کے خلاف کیس دستاویزی الزامات پر مبنی ہے، انہیں جیل میں رکھنا ٹرائل سے قبل سزا کے مترادف ہو گا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے اب اسی سلسلے میں ریاست کو نوٹس جاری کردیے ہیں۔ یاد رہے کہ ٹرائل کورٹ نے اعظم سواتی کی 21 دسمبر کو ضمانت کی درخواست مسترد کردی تھی۔ متنازع ٹوئٹس پر ایف آئی اے نے اعظم سواتی کے خلاف 26 نومبر 2022ء کو مقدمہ درج کیا تھا۔
Discussion about this post