این ای ڈی المنائی نیٹ ورک (این ای ڈیین) ایسوسی ایشن پاکستان، ماں جی اسکالر شپ انڈومنٹ فنڈ این ای ڈی مینجمنٹ کمیٹی کے تحت این ای ڈی کے سابقہ طالب علم انجینئر آفتاب رضوی کی کتاب "ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم” کی تقریبِ رونمائی گورنر ہاؤس کراچی میں منعقد کی گئی۔ دربار ہاؤس میں منعقدہ تقریب میں شیخ الجامعہ این ای ڈی ڈاکٹر سروش لودھی، کتاب کے مصنف آفتاب رضوی، انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرز پاکستان کے چئیرمین انجیینئر سہیل بشیر سمیت عمائدین شہر نے شرکت کی۔ اس موقعے پر صدر این ای ڈیین ایسوسی ایشن عاصم مرتضی نے استقبالیہ سے خطاب کیا۔ چیئرمین انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرز پاکستان انجینئر سہیل بشیر اور انجینئر فرحت عادل کا کہنا تھاکہ آفتاب رضوی کو اُردو ادب سے طالب علمی کے دور ہی سے شغف تھا۔ ان کی پہلی کتاب "جنھیں میں نے دیکھا” کی آمدنی سے این ای ڈی کے طالب علموں کو اسکالر شپس دی گئیں جب کہ کتاب "ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم” یہ کتاب بھی اسکالر شپس کے سلسلے کی کڑی ہے۔ اس موقعے پر مصنف أفتاب رضوی کا کہنا تھا کہ کتاب لکھنا کمال نہیں بلکہ اس کتاب کو ڈاکٹر سروش لودھی اور سہیل بشیر کا گود لینا کمال ہے۔ انہوں نے دنیا بھر سے آۓ سابقہ طالب علموں کا شکریہ ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ خاکے لکھنا اور پڑھ کر سُنانا خوش کُن لگتا ہے، ڈاکٹر سروش لودھی کا خاکہ ان کے سامنے پڑھنا سعادت ہے۔ اسکالر شپس دینے کے لیے کتاب خرید کر سب انجینئرز مستقبل کے انجینئرز کی تعمیر میں اپنا حصّہ ڈال رہے ہیں۔ اس موقعے پرخطاب کرتے ہوۓ شیخ الجامعہ پروفسیر ڈاکٹر سروش لودھی کا کہنا تھا کہ ہمارے ادارے نے ہمیں عزت، ہمت و حوصلہ دیا ہے اس کا احسان نہیں اُتار سکتے، لیکن کوشش کرسکتے ہیں۔ انہوں نے گورنر ہاؤس کی کاوشوں کا ذکرکرتے ہوۓ کہا کہ گورنر صاحب کی محبت کی وجہ یہاں ان کے گھر تقریب کا انعقاد ممکن ہوا۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری کا اس کارِ خیر میں اپنا حصہ ڈالنا قابلِ ستائش ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ماں جی انڈومنٹ آپ کے کارِ نیکی کامنتظر ہے جب کہ المنائی کی جانب سے یہ کوشش دیگر جامعات کے لیے بھی نمونہ عمل ہے۔
Discussion about this post