بشریٰ بی بی کی راہداری ضمانت اور مقدمات کی تفصیل سے متعلق درخواستوں کی پشاور ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ جسٹس شکیل احمد اور جسٹس صاحبزادہ اسد نے درخواست پر سماعت کی۔ اس موقع پر عدالت نے نیب، ایف آئی اے، وفاق اور صوبائی حکومت سے مقدمات کی تفصیل طلب کر لیں۔ وکیل بشریٰ بی بی کا موقف تھا کہ ان کے موکل کے خلاف چاروں صوبوں میں مقدمات درج ہیں، مقدمات معلوم نہیں، تفصیل فراہم کرکے گرفتار نہ کیا جائے۔ جسٹس شکیل احمد نے ریمارکس دیے کہ خیبرپختونخوا میں کوئی مقدمہ نہیں ہوگا، جس پر وکیل بشریٰ بی بی کا کہنا تھا کہ جی خیبرپختونخوا میں نہیں، اس لیے یہاں آئی ہیں۔ عدالت نے 14 روز تک بشریٰ بی بی کو کسی مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔ یاد رہے کہ 23 اکتوبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں سابق وزیراعظم اور تحریک انصاف کے بانی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ضمانت 10،10 لاکھ روپے ضمانتی مچلکوں کی عوض منظور کرلی تھی۔
Discussion about this post