نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی کابینہ نے ایوان صدر میں حلف اٹھا لیا۔ وفاقی کابینہ میں 11 وفاقی وزیر اور 7 معاون خصوصی شامل ہیں۔ نگراں کابینہ میں سمیع سعید کو وزارت منصوبہ بندی و ترقی کا قلمدان سونپا گیا جبکہ جمال شاہ کو وزارت قومی ورثہ و ثقافت کا قلمدان دیا گیا ہے۔ انیق احمد کو وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی جبکہ کیپٹن (ر) شاہد اشرف تارڑ کو مواصلات، ریلویز، پوسٹل سروسز، پورٹس اور میری ٹائم افیئرز کی وزارتیں دے دی گئیں، خلیل جارج کو وزارت انسانی حقوق، ویمن امپاورمنٹ کا قلمدان دے دیا گیا۔ سمیع سعید کو منصوبہ بندی و ترقیات کا وزیر بنایا گیا ہے، گوہر اعجاز کے پاس صنعت و تجارت کی وزارت آئی ہے۔ احمد عرفان اسلم کو لا اینڈ جسٹس، نیشنل ریسورسز موسمیاتی تبدیلی اور پانی کی وزارت دی گئی۔ نگراں کابینہ میں محمد علی کو انرجی اینڈ پاور اور پیٹرولیم کی وزارت کا قلمدان دے دیا گیا، شمشاد اختر کو وزارت فنانس اینڈ ریونیو، اکنامک افیئرز، شماریات اور نجکاری کا قلمدان دے دیا گیا۔ گوہر اعجاز کو کامرس، ٹیکسٹائل، انڈسٹریز اور پروڈکشن کی وزارت کا قلمدان دے دیا گیا۔عمر سیف کو وزارت آئی ٹی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا قلمدان دے دیا گیا، ۔احد چیمہ کو مشیر برائے اسٹیبلشمنٹ، ایئر مارشل (ر) فرحت حسین کو مشیر برائے ایوی ایشن تعینات کر دیا گیا۔ جواد سہراب ملک وزیراعظم کے مشیر خصوصی برائے اوورسیز، وائس ایڈمرل (ر) افتخار راؤ کو وزیراعظم کا مشیر خصوصی برائے میری ٹائم افیئرز تعینات کیا گیا۔ وقار مسعود کو مشیر خزانہ جبکہ مشال ملک وزیر اعظم کی مشیر خصوصی برائے انسانی حقوق و ویمن امپاورمنٹ ہوں گی۔ سیدہ عارفہ زہرہ وزیراعظم کی مشیر خصوصی برائے تعلیم اور قومی ہم آہنگی تعینات کیا گیا ہے۔ وصی شاہ وزیراعظم کے مشیر خصوصی برائے سیاحت تعینات کیا گیا ہے،
ڈاکٹر جہانزیب خان وزیراعظم کے مشیر خصوصی برائے اسپیشل انویسمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) تعینات کیے گئے ہیں۔ اسی طرح تجربہ کار صحافی مرتضیٰ سولنگی کو وزارت اطلاعات و نشریات دی گئی ہے۔نگراں کابینہ میں جلیل عباس جیلانی وزیرخارجہ ہوں گے۔
Discussion about this post