وزیر اعلی سندھ کی زیر صدارت کراچی میں ٹریفک مسائل سے متعلق اہم اجلاس ہوا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کراچی میں بڑھتے ہوئے ٹریفک حادثات پر انتہائی افسردہ ہوں، انسانی جانوں کا ضیاع ناقابل برداشت ہے۔ انہوں نے حکم دیا کہ تمام ہیوی گاڑیاں چلانے والوں کے لائسنس چیک کیے جائیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ تمام بھاری و ہلکی گاڑیوں میں انڈر رن پروٹیکشن ڈیوائسز کی تنصیب لازمی ہے، لیک کرتے یا بفل پلیٹس کے بغیر واٹر ٹینکرز کا سڑکوں پر چلنا ممنوع ہے۔ کراچی میں ہیوی ٹرانسپورٹ وہیکلز کے لیے رفتار کی حد 30 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوگی، محکمہ ٹرانسپورٹ، ایکسائز، لائسنسنگ اتھارٹی، ٹریفک پولیس اور نادرا کو منسلک کیا جائے گا۔ ڈرائیونگ لائسنس سے قبل ڈرائیورز کےلیےبین الاقوامی معیار کی تربیت لازمی ہوگی جب کہ غیر قانونی نمبر پلیٹس، کالے شیشے، غیر مجاز سائرن و لائٹس کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے۔
مراد علی شاہ نےہیلمٹ استعمال نہ کرنے والے اور ٹرپل سواری کرنے والے موٹرسائیکل سواروں کے خلاف کارروائی کی ہدایت بھی کی۔ جن گاڑیوں کےفٹنس سرٹیفکیٹ منسوخ ہوگئے ہیں انہیں ضبط کیا جائے اور ان گاڑیوں کو دوبارہ اجازت محکمہ ٹرانسپورٹ سے مشروط ہوگی۔ بھاری و ہلکی گاڑیوں کے ڈرائیورز کے لیے ڈرگ ٹیسٹ لازمی قرار دےدیا۔
Discussion about this post