پنجاب کے نئے وزیراعلیٰ پرویز الہیٰ نے بدھ کی رات 2 بجے کے قریب ایوان صدر میں حلف اٹھایا۔ اس موقع پر وہ خصوصی طور پر لاہور سے اسلام آباد پہنچے۔ جہاں ان کی حلف برداری کی تقریب ہوئی۔ تحریک انصاف کے کارکنوں کی ایک بڑی تعداد کے علاوہ رہنماؤں نے بھی ایوان صدر میں ہونے والی اس تقریب میں شرکت کی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ملک کے اتنے بڑے صوبے کے وزیراعلیٰ کی حلف برداری کی تقریب سرکاری ٹی وی چینل سے نشر نہیں کی گئی۔ جس پر قاف لیگ ہی نہیں تحریک انصاف کے کئی رہنما خفا ہیں۔
سابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے پی ٹی وی کے اس عمل پر کڑی تنقید کی ہے۔ انہوں نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ وزیر اعلیٰ کا حلف ایوان صدر سے براہ راست نہ دکھانے کے ذمہ داروں کیخلاف سخت کاروائی کی جائیگی، یہ لوگ اگلے ماہ اپنی نوکریوں پر نہیں رہیں گے، سیکرٹری انفارمیشن نے ایک کریمنل کے احکامات کی بجا آوری میں اپنی ذمہ داریوں سے انحراف کیا، اس حرکت کو نہیں بھولیں گے۔
وزیر اعلیٰ کا حلف ایوان صدر سے براہ راست نہ دکھانے کے ذمہ داروں کیخلاف سخت کاروائی کی جائیگی، یہ لوگ اگلے مہینے اپنی نوکریوں پر نہیں رہیں گے، سیکرٹری انفارمیشن نے ایک کریمنل کے احکامات کی بجا آوری میں اپنی ذمہ داریوں سے انحراف کیا، اس حرکت کو نہیں بھولیں گے
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) July 26, 2022
اسی طرح تحریک انصاف کی سینئر رہنما شیریں مزاری کے مطابق پی ٹی وی چوہدری پرویز الٰہی کی تقریب حلف برداری دکھانے کا پابند تھا لیکن اس نے ایسا نہیں کیا۔ پی ٹی وی شریف خاندان کی ذاتی ملکیت نہیں خاص طور پر جب تمام شہری بجلی کے بلوں پر پی ٹی وی فیس ادا کرتے ہیں۔ یہ معاملہ اٹھایا جائے گا۔
Shameful & petty! PTV not broadcasting Pervez Elahi’s oath taking live which they r bound to do. PTV is not private property of Sharifs esp as all citizens pay ptv fee on electricity bills. PTV is an official State channel & President is Head of State. This will be taken up!
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) July 26, 2022
اس ضمن میں وزارت اطلاعات و نشریات کی جانب سے کوئی ردعمل نہیں آیا لیکن ایک عام تاثر یہی ہے کہ چونکہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب ہیں ممکن ہے کہ ان کی ہدایت پر پی ٹی وی نے چوہدری پرویز الہٰی کی حلف برداری کی تقریب نشر نہ کی ہو۔ اس سلسلے میں تجزیہ کاروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ وفاقی وزیر کی ہدایت نہ بھی ہو لیکن عام طور پر یہ دیکھا گیا ہے کہ ” شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار” کے تحت کئی فیصلے از خود کرلیے جاتے ہیں۔
Discussion about this post