امریکی صدر ٹرمپ نے چین کو خبردار کیا ہے کہ بیجنگ نے امریکی مصنوعات پر عائد جوابی محصولات بدھ تک واپس نہیں لیے وہ چینی درآمدات پر مزید 50 فیصد ٹیرف لگادیں گے۔ سوشل میڈیا پوسٹ پر اپنے پیغام میں ٹرمپ نے واضح کیا چین کی جانب سے سفارتی رابطوں کی درخواست کی گئی تو امریکا اسے رد کرے گا۔ امریکی صدر ٹرمپ نے چینی مصنوعات کی درآمد پر مجموعی طور پر 54 فیصد (20 فیصد کے علاوہ اضافی 34 فیصد) ٹیرف عائد کیا تھا جس کے جواب میں چین نے تمام امریکی اشیا کی درآمد پر 34 فیصد اضافی ٹیرف عائد کا اعلان کردیا جس کا نفاذ 10 اپریل سے شروع ہوگا۔ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ اس معاملے پر چین کی جانب سے امریکا کے ساتھ کسی بھی سطح پر ملاقاتوں کی درخواست مسترد کردی جائے گی لیکن دیگر ممالک کی جانب سے تجارتی مذاکرات کے حوالے سے کی گئی درخواستوں پر ملاقاتیں فوری طور پر شروع ہوں گی۔
دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کی مزید 50 فیصد ٹیرف کی دھمکی پر چین کا سخت ردعمل سامنے آ گیا۔ ترجمان چینی وزارتِ تجارت کے مطابق امریکا اپنی ضد پر قائم رہا تو چین آخر تک لڑے گا، امریکا کے اس طرح کے اقدامات کبھی قبول نہیں کریں گے۔ ٹرمپ کی دھمکی نے امریکا کے بلیک میلنگ رویے کو ایک بار پھر بے نقاب کر دیا ہے۔ امریکا ٹیرف بڑھاتا رہا تو چین اپنے حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے سخت جوابی اقدامات کرے گا۔ امریکا کے ساتھ مذاکرات چاہتے ہیں، تجارتی جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہوتا۔
Discussion about this post