نئے عدالتی سال کے موقع پرایک صحافی نے چیف جسٹس سے سوال کیا کہ رانا ثنا کہہ رہے ہیں کہ اگر تمام جج صاحبان کی عمر بڑھا دی جائے تو آپ بھی ایکسٹینشن لینے پر متفق ہیں جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ رانا ثنا صاحب کو میرے سامنے لے آئیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک میٹنگ کے دوران یہ بات ہوئی تھی جس میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، جسٹس منصور علی شاہ اور اٹارنی جنرل تھے لیکن رانا ثنا نہیں تھے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اس میٹنگ میں وزیر قانون نے کہا کہ حکومت تمام چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع کررہی ہے جس پر میں نے کہا کہ باقیوں کی کردیں لیکن میں قبول نہیں کروں گا، مجھے تو یہ بھی نہیں معلوم کہ کل میں زندہ رہوں گا بھی یا نہیں۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ 6 ججز کے خط کا معاملہ کمیٹی نے مقرر کرنا ہے، جسٹس مسرت ہلالی طبعیت کی ناسازی کے باعث نہیں آرہی تھیں اس وجہ سے بینچ نہیں بن پا رہا تھا۔
Discussion about this post