لاہور کے ایچی سن کالج کے پرنسپل مائیکل اے تھامسن نے یکم اپریل کو عہدہ چھوڑنے کے لیے اسٹاف کو آگاہ کر دیا۔ اسٹاف کے نام خط میں مائیکل اے تھامنس کا کہنا ہے کہ انہوں نے اب تک ایچی سن کالج چھوڑنے کا ارادہ نہیں کیا تھا مگر اب اُن کے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔ بطور پرنسپل انہوں نے ہمیشہ اسکول کی ساکھ کی حفاظت کی۔ کچھ لوگوں کو ترجیح دینے کے لیے پالیسی کو نقصان پہنچایا گیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یکم اپریل کے بعد مینجمنٹ اور داخلوں کے حوالے سے کوئی کردار ادا نہیں کریں گے۔ خط کے متن کے مطابق اسکول میں اقربا پروری اور سیاست کی کوئی گنجائش نہیں، کالج کی شہرت کی حفاظت کے لیے بھرپور کوشش کی لیکن چند افراد کی خاطر پالیسیوں میں تباہ کن تبدیلیاں لائی گئیں اور گورنر ہاؤس کے جانبدارانہ اقدامات کے باعث گورننس کا نظام تباہ ہو گیا۔ اتنی مداخلت کامیابی سے چلنے والے اسکول کے لیے ناقابل یقین ہے، انتہائی بُری گورننس کی وجہ سے اُن کے پاس استعفیٰ دینے کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں بچا۔
متن کے مطابق گورنر ہاؤس کے جانبدارانہ معاملات نے گورننس کو خراب کیا، بعض افراد کی تعیناتی کے لیے ترجیحی سلوک پر اصرار کیا جاتا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ ایچی سن کالج کی مینجمنٹ کمیٹی سے سید بابر علی نے بھی استعفیٰ دے دیا۔ انہوں نے مستعفی ہونے کی وجہ اپنی صحت اور بڑھتی عمر کو قرار دیاہے۔
Discussion about this post