وزارتِ قانون نے جسٹس شوکت صدیقی کی برطرفی کا نوٹیفکیشن واپس لے کر ان کی ریٹائرمنٹ کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا۔ یاد رہے کہ صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی ریٹائرمنٹ کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی منظوری دی تھی۔ جسٹس شوکت صدیقی کو جج کے عہدے سے ہٹانے کا 11 اکتوبر 2018 کا نوٹیفکیشن بھی واپس لینے کی منظوری دی تھی۔ صدرِ آصف زرداری نے وزارتِ قانون و انصاف کی تجاویز کی منظوری وزیرِ اعظم شہباز شریف کی ایڈوائس پر دی تھی۔ نوٹی فکشن کے مطابق جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی ریٹائرمنٹ 30 جون 2021 سے تصور ہوگی۔ صدرپاکستان نے نوٹی فکشن جاری کرنے کی منظوری آئین کے آرٹیکل 195 کے تحت دی ۔
جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو سپریم جوڈیشل کونسل کی سفارشات پر آئین کے آرٹیکل 209(6) کے تحت اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج کے عہدے سے ہٹایا گیا تھا۔ سپریم کورٹ نے 22 مارچ 2024 کو سنائے گئے فیصلے میں سابق جج اسلام آباد ہائی کورٹ شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی کا نوٹی فکیشن کالعدم قرار دے دیا تھا۔
Discussion about this post