وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق ریفرنس کی سماعت اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی۔ جنہوں نے پیر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا اور آج اسے سنادیا۔ جج محمد بشیر کے مطابق ترمیمی ایکٹ کے بعد اس کیس پر اس عدالت کا دائرہ اختیار نہیں، اسحاق ڈار کے خلاف جاری ٹرائل ختم کیا جاتا ہے۔ نہ عدالت نیب اور ناہی ملزمان کے حق میں فیصلہ دے سکتی ہے۔ یاد رہے کہ نیب ریفرنس کے خلاف اسحاق ڈار، سعید احمد، نعیم محمود اور منصور رضا نے بریت کی درخواستیں دائر کی تھیں۔ اسحاق ڈار پر آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس 2017 میں دائر ہوا تھا۔ جس میں اسحاق ڈار کے علاوہ سابق صدر نیشنل بینک سعید احمد،نعیم محمود اور منصور رضا رضوی نامزد تھے۔ عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا ، جو آج سنا دیا گیا۔ تفتیشی افسر سمیت 42 گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے گئے ۔ مسلسل عدم پیشی پر اسحاق ڈار اشتہاری بھی قرار دیے گئے تھے۔ جس کے بعد وفاقی وزیر نے 4 سال بعد عدالت میں سرنڈر کیا اور بریت کی درخواست دائر کی تھی۔
Discussion about this post