اسلام آباد میں شہباز گل کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر مقامی عدالت میں پیش کیا گیا۔ پولیس نے مزید 7 روز کا جسمانی ریمانڈ چاہا۔ پراسیکیوٹر رضوان عباسی کے مطابق شہباز گل سے چھان بین اور تحقیقات کرنے میں ایک لمحہ بھی ضائع نہیں کیا جارہا۔ بہرحال اس وقت تفتیش باقی ہے، جس کے لیے مزید حراست ضروری ہے۔ شہباز گل کا پولی گرافک ٹیسٹ بھی کرانا ہے۔ اسی لیے مزید 7 دن اور درکار ہیں۔ عدالت کو بتایا گیا کہ شہباز گل سے پوچھ گچھ میں کئی اہم شواہد ملے ہیں۔ بہرحال اس وقت پولیس کو اُس موبائل کی تلاش ہے جو شہباز گل کے زیر استعمال تھا۔
شہباز گل کو سیشن کورٹ پہنچادیا گیا، پولیس نے پی ٹی آئی رہنما کے مزید 7 روز کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کردی۔#ShahbazGill #Islamabad #SessionCourt #PTI #PhysicalRemand #Taar pic.twitter.com/Cs1vhNdFbH
— Taar.TV (@taar_tv) August 24, 2022
اس موقع پر تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کے وکیل فیصل چوہدری نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ان کے موکل پر دوران حراست بد ترین تشدد کیا گیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے تشدد کی جوڈیشل انکوائری کا حکم دیا ہے۔ اسی لیے مزید جسمانی ریمانڈ نہ دیا جائے۔ اس موقع پر عدالت نے جسمانی ریمانڈ دینے نہ دینے کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔ جس بعد میں جوڈیشل مجسٹریٹ ملک امان نے سناتے ہوئے بتایا کہ پولیس کی استدعا رد کردی گئی ہے اور شہباز گل کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجے جانے کا حکم دیا گیا۔
Discussion about this post