پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز نے خوارج کے ٹھکانے کو بھرپور انداز میں نشانہ بنایا اور شدید فائرنگ کے تبادلے کے نتیجے میں 9 خوارج ہلاک ہوئے۔ ہلاک ہونے والوں میں ایک انتہائی مطلوب خارجی سرغنہ شیرین بھی شامل تھا جبکہ مارے گئے خوارج سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا۔ خارجی رِنگ لیڈر شیرین قانون نافذ کرنے والے اداروں کو متعدد دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث ہونے کی وجہ سے انتہائی مطلوب تھا۔ کئی بے گناہ شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ کے ساتھ ساتھ 20 مارچ 2025 کو کیپٹن حسنین اختر شہید کی شہادت میں بھی ملوث تھا۔ آپریشن نے اس سنگین جرم کا بدلہ لے لیا ہے اور مرکزی مجرم اپنے انجام کو پہنچ چکا ہے۔ علاقے میں سرچ اور کلیئرنس آپریشن جاری ہے تاکہ کسی بھی بچے ہوئے خارجی کو انجام تک پہنچایا جا سکے۔ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پُرعزم ہیں۔
Discussion about this post