اے آر وائی ڈیجیٹل سے نشر ہونے والا ڈراما فراڈ آن لائن فراڈ سے لے کر رشتوں میں دھوکا دہی تو والدین کے لیے ایک جاگنے کی کال ہے، پاکستانی ڈراما انڈسٹری میں پہلی بار ساس بہو اور لاچار ہیروئن کے بجائے، معاشرے کی ایک تلخ حقیقت کو بیان کیا ہے، پہلی بار شادی کے لیے رشتوں کی جعل سازی دکھائی ہے۔
آن لائن رشتہ ویب سائٹ ہو یا کسی غیر کے ذریعے رشتوں کا کالا دھندا، والدین کا اپنوں کے بجائے غیروں پر اعتماد،دولت کی خاطر لڑکیوں کے لیے محرومیوں کے خواب، ہر ایک پہلو اپنے اندر ایک اٹھان رکھتا ہے۔
زین جبرائیل عاصم کا لکھا گیا یہ ڈراما رشتوں کی دھوکے بازی کا چہرہ بہت شگفتگی سے دکھا رہا ہے۔ مرکزی کردار کی بات کریں تو مایا کے کردار میں صبا قمر کی بے مثال اداکاری کی کیا بات ہے وہیں منفی کردار میں نظر آنے والے احسن خان نے بھی معاشرے میں موجود دولت کے پجاری کو حقیقی رنگ دیا ہے۔
دیگر کاسٹ میں ورسٹال اداکار محمود اسلم ایک حساس باپ، ذمہ دار بیٹے کے روپ میں میکائل ذوالفقار جبکہ نازلی ناصر، ندا ممتاز، رابعہ کلثوم، سیفی حسن، عدنان سمد خان، عاصمہ عباس ثاقب خان کی ڈائرکشن میں اپنے کرداروں کے ساتھ بھرپور انصاف کررہے ہیں۔
یہ ڈرامہ ان لوگوں کی حقیقتوں پر مبنی ہے جو ضرورت سے زیادہ دولت جمع کرنے میں مصروف ہیں۔ وہ سمجھتے ہیں کہ صرف دولت ہی ان کے لیے خوشی یا روشن مستقبل خرید سکتی ہے۔ وہ صحیح اور غلط پر غور نہیں کرتے اور دولت کے لیے ہر راہ کا انتخاب کرتے چلے جاتے ہیں لیکن آخر میں ان کے ہاتھ کچھ بھی نہیں آتا۔
اب تک ڈرامے کی کہانی میں مایا دھوکے اور اپنوں کے ٹھکرانے کے بعد پھر سے اپنی زندگی میں لوٹ آئی ہے وہیں تبریز اپنے اگلے شکار کے انتظار میں ہے اب دیکھتے ہیں کہ تبریز کا حقیقی چہرہ کب سامنے آتا ہے اور مایا کو خوشیاں ملتی ہیں یا قسمت نے کچھ اور لکھا ہے۔
Discussion about this post