کراچی کے سٹی کورٹ میں درخواست دعا زہرا کیطرف سے دائر کی گئی تھی۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ تنسیخ نکاح کیلئے متعلقہ فورم سے رجوع کیا جائے۔ دعا زہرا نے 2022 میں نوجوان ظہیر کے ساتھ پسند کی شادی کی تھی، دعا زہرا اور ظہیر آن لائن گیمنگ پلیٹ فارم پر ملے تھے، دعا زہرا کو کمسن قرار دے کر شیلٹر ہوم منتقل کیا گیا تھا، شیلٹر ہوم سے دعا زہرا اپنے گھر منتقل ہوئی تھی۔ دعا زہرا نے والد کے ذریعے عدالت میں تنسیخ نکاح کی درخواست دائر کی تھی۔ عدالت نے دعا زہرا اور ظہیر کا نکاح درست قرار دیتے ہوئے نکاح نامہ جعلی قرار دینے کی درخواست مسترد کردی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ظہیر احمد کے متعلق معلومات کے مطابق ان کا آبائی ضلع اوکاڑہ ہے، کچھ عرصہ پہلے ظہیر احمد کے والدین لاہور منتقل ہوگئے تھے، ظہیر احمد بڑے بھائیوں کی سرپرستی میں ہے۔ دوسری جانب دعا زہرہ کے والد مہدی علی کاظمی کہتے تھے کہ وہ اس مقدمے سے دستبردار ہونے کو تیار نہیں ہیں، اب یہ معاملہ ایک دعا زہرہ کا نہیں بلکہ اس جیسی کئی کم عمر بچیوں کا معاملہ ہے، یہ معاملہ محبت کی شادی کا نہیں ہے۔
Discussion about this post