چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں الیکشن کمیشن نے اسلام آباد الیکشن ٹریبیونل کی تبدیلی کے لیے نون لیگ کے ارکان قومی اسمبلی انجم عقیل، راجہ خرم نواز اور طارق فضل چوہدری کی درخواستوں پر سماعت کی۔ اس موقع پر کمیشن نے رکن قومی اسمبلی انجم عقیل کے وکیل سے پوچھا کہ کیا آپ نے ترمیم شدہ درخواست دائر کردی ہے، جس پر وکیل نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ درخواست واٹس ایپ پر بھیج دی تھی۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ درخواست کی ہارڈ کاپی بھی دینی چاہیے تھی، تینوں امیدوار الگ الگ درخواستیں دیں اور ٹائٹل بھی الگ کردیں۔ چیف الیکشن کمشنر نے انجم عقیل اور راجہ خرم نواز کو ترمیم شدہ درخواستیں آج ہی دائر کرنے کی ہدایت کی۔ تحریک انصاف کے رہنما شعیب شاہین نے شکایت کی لگ رہا جیسے ہم تو یہاں اجنبی ہیں۔ رکن بلوچستان نے شعیب شاہین سے دریافت کیا کہ آپ کیسے اجنبی ہیں؟ جس پر شعیب شاہین نے جواب دیا کہ ہمارے ساتھ جو ناانصافیاں کی گئیں اس کی بات کررہا ہوں۔
رکن خیبرپختونخوا نے کہا کہ جو حق میں فیصلہ دے وہ انصاف اور باقی ناانصافی کرتے ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن آئین و قانون کے تحت کام کرتا رہے گا، چاہے کوئی ہمیں گالیاں دے، ہم آئین و قانون پر عمل کریں گے۔ چیف الیکشن کمشنر کے ریمارکس پر شعیب شاہین بولے، ’ہم نے آج تک گالی نہیں دی۔ چیف الیکشن کمشنر نے شعیب شاہین سے کہا کہ یہ بات آپ اپنے ساتھیوں سے پوچھیں۔
Discussion about this post