پشاور ہائی کورٹ میں سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں الاٹ نہ کرنے کے فیصلے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ اس درخواست میں تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن، مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی، جمیعت علماء اسلام، ایم کیو ایم اور دیگر سیاسی پارٹیوں کو فریق بناتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ ہم سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوگئے ہیں، مخصوص نشستیں الیکشن میں جنرل نشستوں کے تناسب سے دی جاتی ہیں لیکن سنی اتحاد کونسل کو نشستیں نہیں دی گئیں، الیکشن کے بعد بھی مخصوص نشستیں الاٹ کی جاسکتی ہیں۔ وکیل درخواست گزار نے کہا کہ الیکشن کمیشن کہتا ہے کہ سنی اتحاد کونسل نے لسٹ نہیں دی۔ پشاور ہائیکورٹ نے قاضی انور کے دلائل مکمل ہونے کے بعد کل تک حکم امتناع جاری کرتے ہوئے الیکشن کمیشن و دیگر فریقین سے جواب طلب کرلیا اور سماعت جعمرات تک ملتوی کردی۔ عدالت نے مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے والے نئے ارکان اسمبلی کو حلف اٹھانے سے روکتے ہوئے ہدایت کی کہ اسپیکر مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے والے خواتین اور اقلیتی ممبران سےجمعرات تک حلف نہ لیں۔
Discussion about this post