اس اتوار کو کراچی میں ہونے والے بلدیاتی الیکشن اب الیکشن کمیشن نے ملتوی کردیے ہیں اور یہ فیصلہ سندھ حکومت نے کمیشن کو مسلسل تیسری درخواست کی تھی۔کراچی میں 23 اکتوبر کو 7 ضلعوں میں بلدیاتی الیکشن کا انعقاد ہونا تھا۔۔ سندھ حکومت کی تیسری درخواست پر چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے اجلاس بلایا۔ جس میں تمام تر پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا۔ میٹنگ میں چیف سیکریٹری اور آئی جی سندھ کی ان درخواستوں کو بھی موضوع بحث لایا گیا جو انہوں نے 11 اکتوبر کو الیکشن کمیشن کے گوش گزار کی تھیں۔ جس کے تحت پولیس کی نفری کم ہے۔ پاک آرمی اور رینجرز کو تعینات کرکے ان کی ڈیوٹی پولنگ اسٹیشنوں میں لگائی جائیں۔ 14 اکتوبر کو ملنے والی چیف سیکریٹری سندھ کی درخواست کے مطابق کراچی ڈویژن کے بیشتر پولنگ اسٹیشن یا تو انتہائی حساس ہیں یا حساس ہیں۔ سندھ گورنمنٹ کو16785 پولیس اہلکار کی کمی کا سامنا ہے اسی بنیاد پر الیکشن 3 ماہ کے لیے الیکشن ملتوی کرے۔ الیکشن کمیشن نےکراچی میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن کوشش کی اور 17اکتوبر 2022 کو سیکریٹری وزارت داخلہ سے میٹنگ کی۔ الیکشن کمیشن نے غور وخوض کے بعد یہ فیصلہ کیا کہ موجودہ حالات میں الیکشن کمیشن کے پاس سوائے اس کے کوئی دوسرا راستہ نہیں کہ کراچی میں بلدیاتی انتخابات فی الحال ملتوی کردیے جائیں کیونکہ الیکشن کا
پُرامن انعقاد اور ووٹروں کا تحفظ الیکشن کمیشن کی اولین ترجیح ہے۔ الیکشن کمیشن 15 دن کے بعد ایک اور اجلاس طلب کرے گا جس میں بلدیاتی الیکشن کی تاریخ کا فیصلہ کیا جاسکے۔ دوسری جانب اس فیصلے پر امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے سخت ردعمل دیا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت جان بوجھ کر بلدیاتی الیکشن سے راہ فرار اختیار کررہی ہے۔ اس فیصلے کو عدالت میں چیلنج کریں گے۔ الیکشن کمیشن سندھ حکومت کے ساتھ مل کر ایسا فیصلہ نہیں کرسکتا۔
Discussion about this post