جمعرات کو الیکشن کے پیش نظر اب پولنگ کے لیے سامان کی ترسیل کے عمل کا آغاز ہوگیا۔ انتخابی سامان سخت حفاظتی حصار میں پریذائیڈنگ افسران اور پولنگ عملے کے حوالے کیا جارہا ہے۔ منگل کی رات انتخابی مہم کا وقت ختم ہوچکا ہے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق انتخابی عمل تک میڈیا پر ہر قسم کے پول سروے پر بھی پابندی ہو گی، میڈیا پولنگ ختم ہونے کے ایک گھنٹے بعد رزلٹ نشر کر سکے گا۔ جمعرات کو عوام کے ووٹ کا حق استعمال کرنے کیلئے 90 ہزار 675 پولنگ اسٹیشنز اور 2 لاکھ 66 ہزار 398 پولنگ بوتھ قائم کئے گئے ہیں، انتخابات میں 12 کروڑ 85 لاکھ 85 ہزار سے زائد افراد اپنا حق رائے دہی استعمال کر سکیں گے۔ ووٹرز قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے 855 حلقوں میں امیدوار چنیں گے۔ پولنگ صبح 8 سے شام 5 بجے تک جاری رہے گی۔ حلقے کا غیر حتمی غیر سرکاری نتیجہ ریٹرننگ افسر کے دفاتر سے جاری ہو گا۔ ووٹ اصل قومی شناختی کارڈ پر ہی ڈالا جا سکے گا جبکہ ووٹ ڈالنے کے لیے زائد المیعاد قومی شناختی کارڈ بھی قابل قبول ہوں گے۔ 16 ہزار 766 پولنگ اسٹیشن انتہائی حساس قرار دیے گئے ہیں، حساس ترین پولنگ اسٹیشنوں کے باہر فوج تعینات ہو گی۔
اسلام آباد سے قومی اسمبلی کی 3 نشستوں پر ووٹ ڈالے جائیں گے جبکہ پنجاب سے قومی اسمبلی کی 141 اور صوبائی کی 297 نشستوں پر ووٹ ڈالے جائیں گے۔ سندھ سے قومی اسمبلی کی 61 اور صوبائی کی 130، خیبرپختونخوا سے قومی اسمبلی کی 45 اور صوبائی کی 115 جبکہ بلوچستان سے قومی اسمبلی کی 16 اور صوبائی اسمبلی کی 51 نشستوں پر پولنگ ہو گی۔ پی کے91 کوہاٹ 2 میں امیدوار عصمت اللّٰہ خٹک کے انتقال کے باعث پولنگ نہیں ہو گی جبکہ این اے 8 باجوڑ، پی کے 22 باجوڑ 4 میں امیدوار ریحان زیب کی موت پر کل پولنگ نہیں ہو گی جبکہ پی پی 266 رحیم یار خان 12 میں امیدوار اسرار حسین کے انتقال پر الیکشن نہیں ہو گا۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ متعلقہ حلقوں میں الیکشن عام انتخابات کے بعد ہوں گے، الیکشن کے بعد ان حلقوں کے شیڈول کا اعلان ہو گا۔الیکشن کے دن ملک بھر میں عام تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔
Discussion about this post