شوہر فیروز خان جسمانی تشدد کرتے ہیں، نفسیاتی مسائل کا شکار ہیں، بے وفائی کررہے ہیں اور اس حد پر آگئے ہیں کہ بلیک میلنگ کرنے لگتے ہیں۔ یہ سنگین الزام لگانے والی کوئی اور نہیں ٹی وی آرٹسٹ فیروز خان کی شریک سفر علیزا ہیں۔ جنہوں نے سوشل میڈیا کی ایک پوسٹ کے ذریعے فیروز خان کی شخصیت کا ایک نیا روپ دنیا کے سامنے بیان کردیا ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ4 سال شادی کو ہوگئے لیکن یہ عرصہ کسی خوف ناک عذاب سے کم نہیں رہا ۔ اس دوران وہ جس ذہنی اور جسمانی اذیت سے دوچار ہوئیں اس نے انہیں فیصلہ کن موڑ پر لا کھڑا کیا۔
علیزا کے مطابق وہ ساری زندگی اسی خوف ناک عذاب سے دوچار رہ کر نہیں گزار سکتیں۔اسی لیے وہ اب فیروز خان سے الگ ہوچکی ہیں۔علیزا کا تو یہاں تک کہنا ہے کہ وہ اپنی بیٹی اور بیٹے کی پرورش تشدد زدہ ماحول میں نہیں کرسکتیں، اسی بنا پر وہ انہیں ساتھ لے آئی ہیں ۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ چند دنوں پہلے فیروز اور علیزا نے انسٹا گرام پر ایک دوسرے کو ان فالو کر دیا تھا اورسوشل میڈیا اکاؤنٹس سے ایک دوسرے کی تصاویر اور ویڈیوز بھی ہٹا دی تھیں۔ کہانی میں دلچسپ موڑ یہ بھی آیا ہے کہ فیروز خان نے بچوں سے ملنے کے لیے کراچی کی مقامی عدالت سے رجوع کیا لیکن اب انہیں عدالتی اجازت کے بغیر بچوں سے ملاقات کرنے سے روک دیا گیا۔ سماعت میں علیزا نے یہ مدعا اٹھایا کہ وہ گلستان جوہر میں رہتی ہیں، بچوں کو روز ڈیفنس کے اسکول کیسے لے جائیں؟ جس پر فیروز خان کا کہنا تھا کہ وہ بچوں کا خرچ ادا کررہے ہیں، اسکول میں داخلہ دلوایا مگرعلیزا اسکول نہیں بھیج رہیں۔ عدالت نے سماعت 2 ہفتوں تک ملتوی کرتے ہوئے علیزا سے اس معاملے پر جواب طلب کرلیا ہے ۔
Discussion about this post