اسلام آباد میں ترجمان دفترِ خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ وار پریس بریفنگ کا اہتمام کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ترکیہ کا باہمی سیاسی مشاورت کا 7 واں دور گزشتہ ہفتے اسلام آباد میں ہوا ہے۔ فریقین نے پاک ترک اسٹریٹجک فریم ورک کو مستحکم بنانے پر اتفاق کیا ہے۔ ترجمان دفترِ خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا ہے کہ ایس سی او کے پروسیجرز مخصوص ہیں، ہم ایس سی او میں شرکت کے لیے ممالک کی تصدیق وصول کر رہے ہیں، فی الحال ایس سی او میں شرکت کی تصدیق کرنے والے ممالک کا نام دینے کی پوزیشن میں نہیں۔ زہرہ بلوچ کے مطابق منکی پاکس پر عالمی ادارۂ صحت کی ایڈوائزری دیکھی ہے، وزارتِ قومی صحت ہی اس ایڈوائزری سے متعلق باقاعدہ ردِعمل دے سکتی ہے۔ترجمان دفترِ خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان نے تواتر کے ساتھ فتنۂ خوارج اور افغانستان میں دہشت گرد گروپوں کے ٹھکانوں کا معاملہ اٹھایا، افغانستان کے ساتھ یہ بات اٹھائی گئی تاکہ پاکستان میں دہشت گردی بند ہو،گزشتہ کئی مہینوں میں پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ دفترِ خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا ہے تھا کہ غیر ملکی حکومتوں کو پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے باز رہنا چاہیے۔
Discussion about this post