اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ شقفت علی خان کا کہنا تھاکہ افغانستان کی جانب سے پاکستان پر داعش کو سپورٹ کرنے کے الزامات کو سختی سے رد کرتے ہیں، پاکستان داعش کی معاونت نہیں کررہا، پاکستان میں داعش کے کیمپس کی تردید کرتے ہیں۔ افغان انتظامیہ پر ٹی ٹی پی کے دہشت گرد کیمپوں کے خاتمے کے لیے زور ڈالتے ہیں۔ ان کے مطابق وزیر داخلہ کا دورہ واشنگٹن وزارت خارجہ کے توسط سے نہیں تھا، امریکی صدر کے حلف برداری کے موقع پر پاکستانی سفیر نے نمائندگی کی، اس سے پہلے بھی حلف برداری کے موقع پر پاکستانی سفیر ہی نمائندگی کرتے رہے ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے کسی بھی کوشش کے لیے تیار ہیں۔سندھ طاس معاہدہ پاکستان اور بھارت کے درمیان آبی تنازعات کا فورم ہے، پاکستان اس معاہدے پر پوری طرح کارپند ہے، امید ہے بھارت بھی اس معاہدے پر عملدرآمد کو یقینی بناے گا، انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان برکس میں شمولیت کا خواہاں ہے۔
Discussion about this post