امریکا کے اپنے دورے کے دوران وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے عالمی بینک گروپ/آئی ایم ایف اسپرنگ اجلاس 2025 کے موقع پر ڈیلوئٹ اور انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کے اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں میں پاکستان کے معاشی امکانات اور دو طرفہ تعاون کے مواقع پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ سینیٹر اورنگزیب نے ڈیلوئٹ کی ٹیم کو پاکستان کی موجودہ معاشی صورتحال، حکومتی شعبہ جاتی ترقیاتی ایجنڈے اور برآمدات پر مبنی ترقیاتی ترجیحات سے آگاہ کیا۔ ملاقات میں توانائی کے شعبے میں اصلاحات، قیمتی معدنیات کی تلاش و مارکیٹنگ، نجکاری، ٹیکنالوجی، کرپٹو پالیسی، اور کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کے نفاذ میں ممکنہ تعاون پر بھی بات چیت ہوئی۔ وفاقی وزیر نے ڈیلوئٹ کی ٹیم کو مئی 2025 میں پاکستان کے مجوزہ دورے پر خوش آمدید کہا اور دو طرفہ اشتراک کو فروغ دینے کی امید ظاہر کی۔
ایک اور ملاقات میں وفاقی وزیر نے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کی ریجنل وائس پریزیڈنٹ ہیلہ شیخ روحو اور ان کی ٹیم سے گفتگو کی۔ اس ملاقات میں نجی شعبے میں اصلاحات، توانائی کی منتقلی، مضبوط بلدیاتی مالی نظام، اور مکمل روزگار کے مواقع پیدا کرنے جیسے اہم موضوعات زیرِ غور آئے۔ وزیر خزانہ نے بلوچستان میں ریکوڈک کاپر اینڈ گولڈ مائن پراجیکٹ کے لیے 2.5 ارب ڈالر کے قرض کی فراہمی میں آئی ایف سی کے کلیدی کردار کو سراہا اور اس بات پر زور دیا کہ اس منصوبے کے فوائد مقامی آبادی تک ضرور پہنچنے چاہئیں۔ یہ ملاقاتیں پاکستان کی معاشی ترقی کے لیے عالمی شراکت داری اور اصلاحات کے عزم کی عکاسی کرتی ہیں، جن کا مقصد پائیدار ترقی اور قومی خوشحالی کو یقینی بنانا ہے۔
Discussion about this post