عوامی احتجاج کے سامنے بنگلہ دیش کی وزیراعطم حسینہ واجد ٹھہر نہ سکیں اور اب انہوں نے کوٹا سسٹم کے خلاف شروع ہونے والے طلبا کے ملک گیر احتجاج کے بعد جنم لینے والی سول نافرمانی کی تحریک کے نتیجے میں مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حسینہ واجد بہن کے ہمراہ خصوصی طیارے میں بھارت روانہ ہوں گی۔ انھیں مستعفی ہونے سے قبل تقریر بھی ریکارڈ کرانے نہیں دی گئی۔ معلوم ہوا ہے کہ حسینہ واجد کو مستعفی ہونے کے لیے صرف پون گھنٹے کا وقت دیا گیا تھا۔ ادھر بنگلہ دیش کے آرمی چیف نے عوام سے پُرامن رہنے کی اپیل کی ہے۔ بنگلا دیش کے وزیرِ قانون کا کہنا ہے کہ بنگلادیش کی صورتحال بہت خراب ہے، کیا ہو رہا ہے، علم نہیں۔
Discussion about this post