بنگلہ دیش سے فرار ہونے والی سابق وزیراعظم حسینہ واجد بھارت میں ہیں اور انہوں نے برطانیہ میں سیاسی پناہ کی درخواست دی لیکن ابھی تک انہیں کوئی مثبت جواب نہیں ملا۔ غیر ملکی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ نومنتخب برطانوی وزیراعظم نے ملکی پالیسی کے باعث برطانیہ پہنچ کر اسائلم دینے سے معذرت کرلی۔ اس نئی پالیسی کے تحت سیاسی پناہ کے متلاشیوں کو برطانیہ کے بجائے پہلے کسی دوسرے ملک میں عارضی قیام کرنا ہوتا ہے جہاں اس کے چال چلن اور پناہ کے مقاصد اندازہ لگایا جاتا ہے اور پھر سیاسی پناہ دی جاتی ہے۔ اب اسی تناظر میں امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ حسینہ واجد فی الحال کچھ دنوں تک بھارت میں ہی رہیں گی۔ یاد رہے کہ امریکا پہلے ہی حسینہ واجد کا ویزا منسوخ کرچکا ہے۔ امریکی وزارت خارجہ کا موقف ہے کہ ان کی حکومت بنگلہ دیشی عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔
Discussion about this post